|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2016

نوشکی : بی این پی کے مرکزی رہنما خورشید احمد جمالدینی نے ان عناصر کی مذمت کی جو افغان غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی میں روڑے اٹکا رہے ہیں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی ہر حال میں رضاکارانہ اور باعزت ہونی چاہیے مگر انکا اس ملک پر کوئی حق نہیں انکو افغانستان میں کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں وہاں ان کی اپنی منتخب حکومت ہے اور عوام دوست حکومت ہے عوام دشمن نہیں اسی لیے کسی کے جان ومال کو کوئی خطرہ لاحق نہیں انہوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض پشتون رہنماؤں نے عوامی مطالبے کے برعکس افغان مہاجرین کو مزید پانچ سال رہنے کا مطالبہ کیا اور موجودہ حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی حکومت کو چاہیے کہ وہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی مطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے منصوبے کے تحت افغان مہاجرین کی واپسی کے پروگرام پر عمل درآمد کریں ، افغان مہاجرین 31دسمبر سے قبل رضاکارانہ طورپر چلے جائیں تاکہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی نہ ہو ۔ 10لاکھ سے زائد افغان مہاجرین ملازمتوں اور روزگار کے ذرائع پر قابض ہیں اور بعض سرکاری اہلکار بڑے بڑے تاجر اور دولت مند افغانیوں کی سرپرستی کررہے ہیں اور ان کے حق میں بیانات دے رہے ہیں کہ وہ پاکستان کے شہری ہیں سیکورٹی حکام اس قسم کی کارروائی کا نوٹس لے اور دولت مند افغانیوں کو پہلے ملک بدر کرے یا وہ پاکستانی ویزا لے کر آئیں