کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پارٹی کے خدشات وتحفظات کو دور کئے بغیرآنیوالے مردم شماری کے نتائج اور سی پیک کا منصوبہ کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے 40 لاکھ اافغان مہا جرین کی موجودگی میں کرائے جانیوالا فیصلہ ملکی قوانین اور دنیا کے تمام اصولوں کی خلاف ہے جوکہ بلوچوں کو اقلیت میں بدلنے کا ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے حکمران گوادر سے متعلق ترقی کیلئے بلند وبانگ دعوے کر تے ہوئے نہیں تھکتے لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج بھی گوادر کے عوام پینے کے صاف پانی کیلئے ترس رہے ہیں دنیا میں ایسے ترقی کی مثال مثال نہیں ہے جہاں لو گوں کو تعلیم، صحت، روزگار اور دیگر ضروریات زندگی کی سہولیات موجود نہ ہو تاریخ گواہ ہے کہ یہاں شروع کئے گئے ترقی کے منصوبوں میں یہاں کے مقامی باشندوں کی بنیادی ضروریات کو حل نہیں کیا گیا اور نہ اہمیت دی گئی جس کے نتیجے میں آج بھی بلوچ عوام ترقی کے منصوبے کے حوالے سے اپنے تحفظات خدشات جو اصولی موقف اپنا تے ہیں وہ برحق ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز کلی ترخہ مبارک میں عوامی اجتماع اور یونٹ کے قیام کے موقع پر خطاب کر تے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین وضلعی صدر اختر حسین لانگو، ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری، میر جمال لانگو ،سینئر نائب صدر میر غلام رسول مینگل نے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اقتدار کی اصول ہر گز ہمارا جدوجہد کا منزل نہیں ہے یہاں کے عوام کی حقوق کی دفاع اور سرزمین کی حفاظت کرنا جدوجہد کا اولین ہدف ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے ہمارے پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا قید وبند کی صعوبتیں برداشت کی اور عوام کے خلاف جاری ناروا رکھے گئے پالیسیوں اور نا انصافیوں کا ہر فورم پر سیاسی اور جمہوری انداز میں مقابلہ کر تے ہوئے جدوجہد کی اور کبھی بھی مشکل وقت میں عوام کو تن وتنہا نہیں چھوڑا کیونکہ ہماری پارٹی عوام کی طاقت اور بھروسہ پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج بلوچستان کے کونے کونے کوئٹہ،مستونگ،قلات،نوشکی،حب چوکی کے بعد خضدار میں عظیم الشان جلسوں میں ہزاروں کی تعداد یہاں کے باشعور بلوچ عوام کی بھر پور شرکت نے یہ ثابت کر دیا کہ بی این پی یہاں کے سب سے بڑی قومی ، سیاسی جماعت کے روپ میں موجود پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی رہبری میں آئے روز مقبولیت اور پذیرائی میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہاں کے باشعور عوام نے ان پارٹیوں اور قیادت کو رد کیا ہوا جنہوں نے اپنے ذاتی اور گروہی مفادات کے خاطر قومی اور اجتماعی مفادات کو ترجیح دے کر قوم وطن دوستی کی حقیقی فکر وفلسفے کو نظرانداز کیا اور اپنے تمام تر توانیوں اور توجہ کو اقتدار کے حصول اور ذاتی مراعات اور مفادات تک محدود کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ یہاں کے سرزمین میں دنیا کی 72 قسم کے معدنیات موجود ہے سیندھک،ریکوڈک،چمالنگ،گدر اور بہت منصوبوں میں معدنیات موجود ہے 750 کلو میٹر طویل ساحلی پٹی خطے کے سرزمین کی فرزند آج حکمرانوں کے امتیازی سلوک اور استحصالی پالیسیوں کے نتیجے میں زندگی کے بدترین استحصال کے شکار در پدر کے ٹھوکریں اور تمام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم وپسماندگی کا شکار ہے جبکہ حکمرانوں کے یہاں کے عوام کی حقیقی واک واختیار ترقی وخوشحالی روزگار صحت ، تعلیم، تجارت کی سہولیات فراہمی اور انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے پر کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ان کی نظریں زرخیز اور قدرتی سے مالا مال خطے کی وسائل کو اپنے دست راست پر لانا ہے اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے انہوں نے کہا ہے کہ ان تمام آنیوالے چیلنجز اور قوم کے تشخص بقاء وسلامتی کو درپیش خطرات سے محفوظ بنا نے کیلئے پارٹی کے کارکنوں پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کٹھن اور مشکل وقت میں دن رات کو ایک کر کے اپنے تمام جملہ توانائیوں کو قومی تحریک کو مضبوط ومتحرک بنا نے اور پارٹی کو سیاسی ونظریاتی اور جدید خطوط پر استوار کرنے پر توجہ مبذول کر اکر اپنا بھر پور سیاسی ، تنطیمی اور قومی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے اپنائے ورنہ معمولی غفلت ، کمزوری اور کو تاہی سے ہمارے قومی بقاء کو درپیش سانحات کے نتیجے میں بحرانات جنم لے لیں گے جس کو روکنا مشکل ہو گا اجتماع میں علاقے کے قبائلی عمائدین ، سفیدر یش ، نوجوانوں کی بڑی موجود تھی یونٹ کے نئے عہدیداروں کو منتخب کر نے کیلئے پارٹی کے مرکزی رہنماء غلام نبی مری کی سر براہی میں میر جمال لانگو اور میر غلام رسول مینگل نے ترخہ اور مبارک یونٹ کے الیکشن کروائیں نتائج کے مطابق محمد آصف بلوچ یونٹ سیکرٹری ، جہانزیب بلوچ ڈپٹی یونٹ سیکرٹری، صدام حسین بلوچ ، عطاء اللہ بلوچ، مولا داد بلوچ ضلعی کونسلر منتخب ہوئے اس موقع پرپارٹی کے رہنماؤں نے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کر تے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ اپنے تمام جملہ توانیوں کو پارٹی کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے اور پارٹی کو مزید منظم فعال اور اپنے علاقے کے سماجی مسائل کے حل کیلئے اپنا بھر پور کردار اداکر کے سیاسی فکر وفلسفے کو پروان چڑھائیں گے۔