|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2016

کابل: چین کی پہلی مال بردار ٹرین چین کے صوبے نان تونگ سے شمالی افغانستان کے شہر ہراتان تجارتی سامان لے کئی دن کی مسافت کے بعد پہنچ گئی یہ چین کا پہلی تجارتی ٹرین ہے جو افغانستان پہنچی ، افغان منتظم اعلیٰ کے دفتر کے ترجمان جاوید فیصل کا کہنا ہے کہ دنیا کے ساتھ تجارت کرنے کے لیے گوادر کی بندرگاہ واحد راستہ یا گذرگاہ نہیں ہے ، ہراتان شمالی افغانستان کا ایک چھوٹا شہر ہے جو ازبکستان اور افغانستان کے سنگم پر واقع بلخ صوبے میں ہے یہ تجارت کا مقامی مرکز بھی ہے 1982میں روس نے یہ شہر تعمیر کیا تھا تاکہ چین ، روس اور افغانستان کے درمیان تجارت کو فروغ دیا جائے، ہراتان کا راستہ تجارت کے لیے بہت محفوظ تصور کیا جاتا ہے واضح رہے کہ اس سال کے ابتداء میں چین سے ایک مال بردار ٹرین سنکیانگ سے تہران پہنچی تھی اور چین نے یہ ٹرین سنگیانگ اور وسطی ایشیاء ملک ترکمانستان کے راستے ایران پہنچی، چین نے ریل کے ذریعے تجارت کرنے کیلئے دو بڑے راستے ایک ترکمانستان کے ذریعے اور دوسرا ازبکستان کے ذریعے سنکیانگ کو ملا دیا ، اب چین وسطی ایشیاء اور مغربی ایشیائی ممالک سے تجارت کرنے کیلئے کسی تیسرے راستے کا محتاج نہیں ہے، سیاسی مبصرین اس بات کوبہت اہمیت دے رہے ہیں کہ سنکیانگ کی تنہائی ختم ہو رہی ہے اور چین کو افغانستان اور ایران سے محفوظ راستہ مل گیاہے اور وہ چاہ بہار کی بندرگا ہ استعمال کرے گا