کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ حکومت کی آئینی ذمہ داریوں کا حصہ ہے کہ وہ عوام کو صحت کے سہولیات فراہم کرنا آئینی پابندی کرتے ہوئے حکومت عوام کی فلاح و بہبو د کیلئے کام کر یں بلوچستان حکومت باقی صوبوں کی پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے جہاں بہتری کی ضرورت ہے وہی پالیسیاں اپنا کر انتظامی معاملات کو درست کرنے کیلئے مدد حاصل کرسکتے ہیں ٹراما سینٹر سول ہسپتال اسی ہفتے میں فعال کر کے اور سیکرٹری صحت موسیٰ خیل میں سرکاری عمارت پر قبضہ ختم کرانے کیلئے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی مد د لیں ۔یہ حکم جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل بینچ نے بلوچستان بارایسوسی ایشن برخلاف حکومت بلوچستان کے آئینی درخواست نمبر 123-2013میں دیتے ہوئے کیا۔سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے ایم ایس سول ہسپتال کی رپورٹ جمع کروائی سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ دھماکے کے بعد شعبہ حادثات کی بحالی کا کام تیزی کے ساتھ چل رہا ہے اوریہ کام عید سے پہلے مکمل ہو جائے گا عدالتی حکم کے مطابق ٹراما سینٹر اس ہفتے میں باقاعدہ کام کاشروع کر دے گا تاہم سامان کی خریداری کیلئے بیفرا روزلز کے مطابق خریداری میں کچھ وقت لگے گا ایم ایس سول ہسپتال نے عدالت کو رپورٹ دی کہ جن کوارٹر اور زمین پر قبضے کے حوالے سے وہ پہلے پیشی میں میں بیان کر چکے ہیں وہاں پر کچھ کوارٹر سول ہسپتال کے ملا زمین نے الاٹ کرائے ہیں جبکہ کچھ غیر متعلقہ سرکاری ملا زمین اس پر مستقل قابض جبکہ کچھ نے یہ کرائے پر حاصل کیے ہے جبکہ بعض ریٹائرڈ اہلکاروں نے ریٹائرمنٹ کے بعد کوارٹر زکو خالی نہیں کیا ہے اور اس میں بغیر الاٹ منٹ کے رہائش پذیر ہے انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں کچھ وقت دیا جائے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جائے سماعت کے دوران سیکرٹری صحت نے عدالت کو مزید بتایا کہ ڈاکٹروں کی کمی پورے بلوچستان میں ہے حکام بالا کی اجاز ت سے محکمہ صحت نے اخبارات میں ڈاکٹروں کی تعیناتی کیلئے اشتہارات بھی دیے لیکن کم تنخواہوں کی وجہ سے کوئی نہیں آیا جبکہ وفاق خیبر پختونخوا اور پنجاب بلوچستان سے ڈاکٹروں کو اچھی تنخواہیں دے رہے ہیں اگر ہم اچھی تنخواہیں دے تو ڈاکٹر ز یہاں بھی آسکتے ہیں عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سیکرٹری صحت ایم ایس سول ہسپتال کو اچھے طریقے سے سن لیا گیا ہے سیکرٹری صحت اور ایم ایس سول ہسپتال کو ئٹہ کو ذاتی طورپر شعبائی حادثات کی مرمت کی دیکھ بھال کرنی چاہئے تاکہ جلد ازجلد کام کی تکمیل کرتے ہوے شعبہ حادثات کو فعال بنایا جائے سیکرٹری کو فوری کوشش کرنی چاہئے کہ ٹراما سینٹر کو ایک ہفتے کے اندر اند ر کھول دیا جائے جہاں تک آلات کی خریداری کی بات اور خریداری کے حوالے سے حکومتی قوانین کی بات کی گئی ہے اس پر خریداری کمیٹی کو بغیر کوئی ٹائم ضائع کیے ہوئے پابندی سے کام کرنا چاہئے تاکہ ٹراما سینٹر میں درکار آلات کی ٹراما سینٹر کو فراہمی جلد ہو سکے کیونکہ حکومت کی آئینی طورپر پابند ہے کہ وہ عوام کو صحت کی سہولیات کو فراہم کریں ڈاکٹروں کو بلوچستان یا دوسروں صوبے سے سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے کیلئے کنٹریکٹ پر لیا جائے تاکہ ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جائے ایم ایس ڈی ایچ کیو موسیٰ خیل نے عدالت کو دوران سماعت بتایا کہ دو ڈاکٹروں کی تعیناتی سے سول ہسپتال موسیٰ خیل میں بہتری آئی ہے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ موسیٰ خیل میں ایک سرکاری عمارت جو بلڈ بینک کے لئے بنایا گیا تھا میں غیر متعلقہ افراد نے قبضہ کر رکھا ہے عدالت نے سیکرٹری صحت کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ موسیٰ خیل سے فوری طورپر رابطہ کریں اور غیر متعلقہ افراد سے عمارت کو خالی کرائیں اور عمار ت کو خالی کرانے کے دوران کوئی مزاحمت کرتا ہے تو قبضہ گروں کے خلا ف قانونی اقدام اٹھایا جائے عدالت نے حکم دیا کہ اس آرڈر کی کاپنی چیف سیکرٹری بلوچستان ،پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ ،سیکرٹری صحت اور ایم ایس سول ہسپتال کو بیھجوائی جائے ۔