|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2016

بارکھان  :بلوچستان کے ضلع کوہلو سے تعلق رکھنے والا کانگوسے متاثرہ شخص پنجاب کے شہر ملتان کے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوہلو سے تعلق رکھنے والا 60سالہ شخص کاکا مری ولد گوڈا کو طبیعت خراب ہونے پر ملتان کے نشتر ہسپتال میں داخل کرایاگیاتھا جہاں ان کے ٹیسٹ کرنے کے بعد ڈاکٹرز نے ان میں کانگو وائرس کی تصدیق کردی تھی تاہم دو دن تک ملتان کے ہسپتال میں زیر علاج رہنے والا کاکا مری دم توڑ گیا جن کی لاش کو ورثاء کے حوالے کردیاگیاہے ۔واضح رہے کہ کانگو وائرس سے متاثرہ درجن بھر افراد کوئٹہ کے فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں زندگی کی بازی ہارچکے ہیں جبکہ درجنوں کو وائر س سے متاثر ہونے کے شعبے میں ہسپتال میں داخل کرایاجاچکاہے،دریں اثناء فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال کے کانگو وائرس سے متاثرہ مریضوں کیلئے مختص وارڈ میں ایک اور مریض کو داخل کرادیاگیاہے مریض کاتعلق دشت کے علاقے تیرہ میل سے بتایاجاتاہے ۔تیرہ میل کے رہائشی داروخان کو منہ سے خون آنے اورتیز بخار کی شکایت کے بعد ہسپتال منتقل کیاگیاہے جہاں سے ان کے خون کے نمونے ٹیسٹ کیلئے بھجوائے گئے ہیں دوسری جانب بلوچستان بھر میں حکومت کی جانب سے کانگو وائرس کے تدارک کیلئے اسپرے مہم کاسلسلہ جاری ہے نہ صرف کوئٹہ میں 12مقامات پر لگائے گئے سرکاری منڈیوں میں کانگووائرس سے بچاؤ کیلئے جانوروں پر اسپرے کیاجارہاہے بلکہ ضلعی انتظامیہ نے مذکورہ 12مقامات کے علاوہ کہیں اورمنڈیاں لگانے پربھی پابندی عائد کررکھی ہے لیکن عید بکر کے قریب آتے ہی کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں مختلف مقامات پر منڈیاں لگنا شروع ہوچکی ہے ۔