|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے بیان میں پی ٹی وی میں بلوچ افسران و ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک اور انہیں دیوار سے لگانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ موجودہ دور حکومت میں حکمرانوں اور بیورو کریسی کی جانب سے ہر طبقہ فکر کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکا ہے بلوچستان میں احساس محرومی کی وجہ سے عوام پہلے ہی ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اب پی ٹی وی میں بھی بلوچوں کو برداشت نہ کرنا ناانصافی ہے دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء میر عبدالرؤف مینگل نے اپنے بیان میں کہاہے کہ جھالاوان کے عوام نے جس طرح خضدار میں پارٹی کے جلسہ عام کامیاب سے ہمکنار کیا اس کی مثال نہیں ملتی ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت اس بات کی غمازی ہے کہ 31اگست کا جلسہ ایک ریفرنڈم ثابت ہوا جو بی این پی کے حق میں تھا جس سے بہت سی چیزیں واضح ہو گئی 2013ء کے الیکشن میں جن قوتوں نے بی این پی کے خلاف صف بندی کی تھی ان کو بھی منہ کی کھانی پڑی جھالاوان کے غیور بلوچوں نے بی این پی کے حق میں فیصلہ دے کر پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت کو وقت و حالات کی ضرورت ہے عوامی پذیرائی جو پارٹی کو ملی یہ ان قوتوں کی سیاسی و اخلاقی شکست ہے جنہوں نے 2013ء میں پارٹی کے خلاف صف بندی کی جنہیں انتخابات میں ان کے آقاؤں نے تو کامیاب کرایا لیکن 31اگست کے جلسے نے ثابت کر دیا کہ عوام بی این پی کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ میں جھالاوان کے ہزاروں لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی انہوں نے بی این پی کا چناؤ کر کے باشعور ہونے کا ثبوت دیا انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بلوچ قومی مفادات کی ترجمانی کی ہے پارٹی کا سہ رنگہ بیرک بلوچ وطن اور عوام کی قومی بقاء اور شہداء کی جدوجہد کو قومی و جمہوری انداز میں آگے لے جانے کی جہد کی ہے امید ہے کہ پارٹی میں نئے شامل ہونے دوست پارٹی کو مزید فعال و متحرک بنانے میں جھالاوان کے تمام علاقوں میں پارٹی منشور کو پہنچائیں گے اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔