|

وقتِ اشاعت :   September 18 – 2016

کوئٹہ:  ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صوبائی بیان میں ٹراما سینٹر کی عدم بحالی اور حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کے مسائل حل نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر حکومت نے ینگ ڈاکٹروں کے جائز مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائینگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گی اپنے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں ٹراما سینٹر اب تک صرف ایک بلڈنگ تک محدود ہے بلوچستان میں ٹراما سینٹر سے منسلک ہر قسم کے ڈاکٹر اور سرجن سمیت تمام عملہ موجود ہیں اگر حکومت چاہئے توایک ہی دن میں ٹراما سینٹر کی مشینری فراہم کرنے کے بعد اس سے فعال کر سکتی ہے لیکن اب تک ٹراما سینٹر کو مشینری اور آلات فراہم نہیں کی جا سکے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کر تی ہیں کہ ٹراما سینٹر کو مکمل طور پر فعال کیا جائے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے باوجود نوٹیفکیشن جاری نہ کرنا باعث تشویش ہے بیورو کریسی جان بوجھ کر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کو احتجاج کرنے پر مجبور کر رہے ہیں اور حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کے مطالبات میں بیورو کریسی ٹال مٹول سے کام لے رہی ہیں اگر اس مرتبہ ڈاکٹرز احتجاج پر چلے گئے تو پر اس وقت تک مذاکرات نہیں کرینگے جب تک ہمارے مطالبات اور نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا تا انہوں نے کہا ہے کہ اگر نوٹیفکیشن کا اجراء جلد نہ کیا تو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے اور سڑکوں پر نکل کر بھر پور احتجاج کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔