|

وقتِ اشاعت :   September 21 – 2016

کوئٹہ: کوئٹہ میں سانحہ8 اگست کے باوجود بھی سرکاری ہسپتالوں میں سیکورٹی انتظامات اور ادویات نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ہر سال بجٹ میں اربوں روپے صحت کے شعبے کیلئے مختص جا تے ہیں لیکن مریضوں کیلئے ہسپتالوں میں قائم میڈیکل سٹور سے سرنج اور ڈسپرن تک نہیں ملتی اور مریضوں کے لواحقین نے اس سلسلے میں احتجاج بھی کیا تفصیلات کے مطابق سانحہ8 اگست کے بعد صوبائی حکومت اورمحکمہ صحت نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی اور مریضوں کی مشکلات دورکر نے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے مگر50 دن گزرنے کے باوجود سر کاری ہسپتالوں میں مریضوں کونہ ادویات مل رہے ہیں اور نہ ہی سیکورٹی کی خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں سول ہسپتال اور بی ایم سی میں سانحہ سول ہسپتال کے باوجود سیکورٹی کے مناسب انتظامات نہ ہونے کے برابر ہے جس کے باعث مریضوں کے ساتھ آنیوالے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے سول سوسائٹی اور عوامی حلقوں نے سول ہسپتال میں ادویات کی عدم فراہمی پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت تمام تر صورتحال کے باوجود بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکے ہیں سول اور بی ایم سی ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی نہ کی گئی تو مریضوں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئیں گے ۔