|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2016

کوئٹہ:گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بنیادی ڈھانچہ کی فراہمی اور بنیادی سہولتوں کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے وفاقی حکومت کو زیادہ فعال تعاون کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے دورے پر آئے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کے روز گورنر ہاؤس کوئٹہ میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ کان زہری، سابق وزیراعظم پاکستان میر ظفر اللہ جمالی، سینٹر عثمان کاکڑ، رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی، صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی مشیر سردار رضا بڑیچ، رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی ، سید لیاقت آغا، چیف سیکرٹری سیف اللہ چھٹہ اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داؤد بڑیچ بھی موجود تھے۔ گورنر بلوچستان سبی ہرنائی شاہراہ کی تعمیر کی رفتار تیز کرنے اور ریلوے ٹریک کو فعال بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق افراد کے سروے کے حوالے سے کہا کہ بلوچستان کی کل آبادی دوسرے صوبوں کے ایک ضلع کے برابر ہے لہٰذا یہاں سروے میں منتخب اضلاع کے افراد کو شامل کرنے کی بجائے پورے صوبے کو شامل کیا جانا چاہئے۔ اس طرح وفاقی حکومت کا تعاون اور اس کے مثبت نتائج لوگوں کے سامنے آسکیں گے گورنر بلوچستان نے آغاز حقوق بلوچستان پر عملدرآمد کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے تیز کرنے اور جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا تاکہ صوبے میں بیروزگاری پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے کراچی تا کوئٹہ اور کوئٹہ تا ژوب شاہراہوں پر موٹر وے پولیس تعینات کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ انہوں نے وفاقی وزیر کو یہ تجویز بھی دی کہ تمام اضلاع میں نئی یونیورسٹیاں قائم کرنے کی بجائے ضلعوں میں موجود ڈگری کالجوں کا درجہ بلند کرکے وہاں یونیورسٹی کیمپس قائم کیا جائے۔ گورنر نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اگر اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں اور منصوبوں پر عملدرآمد اور ان کی نگرانی پر نظر رکھیں تو بلوچستان میں سڑکوں کے مسائل کافی حد تک حل ہوسکتے ہیں۔ گورنر نے بلوچستان حکومت کے مختلف محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی غرض سے حکام کے استعداد کار کی بہتری کیلئے وفاقی حکومت کے تعاون کو اہم قراردیا اور کہا کہ اگر وفاقی حکومت ان آفیسران کی پیشہ ورانہ تربیت کا اہتمام کریں تو مختلف محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ گورنر نے کہا کہ بلوچستان میں بارشوں کی کمی اور طویل خشک سالی سے بے پناہ نقصانات ہوچکے ہیں اور صورتحال کے ازالے کیلئے بندات کی تعمیر نہایت ضروری ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں 100بندات تعمیر کرنے کا ایک منصوبہ شروع کیاگیا تھا تاہم اب تک صرف40بندات کی تعمیر ہوسکی ہیں انہوں نے منصوبے کی جلد از جلد تکمیل ا ور مزید بندات کی تعمیر پر زور دیا۔ اس موقع پر موجودہ سابق وزیراعظم پاکستان میر ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ نصیر آباد اور جعفر آباد کا علاقہ صوبے کا گرین بیلٹ ہے جو تمام اضلاع کو اجناس مہیا کرتا ہے لہذا اس علاقے میں زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں زرعی یوینورسٹی قائم کی جانی وقت کی ضرورت ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا نے پشین میڈیکل کالج کے منصوبے پر عملدرآمد کی ضرورت پر دیا جس کیلئے فنڈز پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں وفاقی وزیر احسن اقبال نے بلوچستان کے مسائل سے متعلق تمام تجاویز ہمدردی اور غور سے سنی اور یقین دہانی کرائی کہ مذکورہ تمام مسائل کے حل پر مشتمل جامع منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کی جلد از جلد تکمیل کے بعد عملی مرحلہ شروع ہوجائے گا۔