|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2016

خضدار: وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ میرے باپ دادا بزدل تھے اور نہ میں بزدل ہوں میرے بزدل دشمنوں نے میرے بچوں کو شہید کرکے یہ تا اثر دیا کہ میں ان دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دونگا لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے کہ گھبرا کر بھاگ جاؤں اور ان کے کے لیئے میدان خالی چھوڑ دوں آج میں اپنے عوام کے ساتھ موجود ہوں اور وہ خود غائب ہیں ہماری جنگ ایک ایسے نظریہ کے ساتھ ہے، جس میں انسانی اقدار اور جانوں کی کوئی اہمیت نہیں لیکن ہم نے ملکر اس نظریے کو شکست دینا ہے، کسی کو بندوق کی نوک پر اپنا نظریہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل زہری میں عوامی اجتماع اور قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی مشیر معدنیات میر محمد خان لہڑی ،ممبر صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو ،ڈاکٹر محمد شفیع زہری ،میر عبدالرحمان کرد ،حاجی جاوید احمد سوز ،میر فرید خان زہری چیئرمین میونسپل کمیٹی زہری ،نیشنل پبلک اسکول کے پرنسپل اسلم فاروق اور عبداللہ آزاد سمیت دیگر نے خطاب کی جب کی تقریب میں سینیٹر شہباز خان درانی ،آئی جی پولیس احسن محبوب ، سیکریٹری مواصلات و تعمیرات حاجی رحمت اللہ زہری ،میر شاہ بیگ خان زہری ،میر سعادت انور قمبرانی ،میر عدیل سعادت قمبرانی ،حاجی احمد خان ،حاجی عید محمد ایڈووکیٹ ،میر جمعہ کان شکرانی ،صوبائی محکموں کے سربراہان ،کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی ،ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمان بلوچ اور مسلم لیگ کے ضلعی صدر سردار عزیز محمد عمرانی ،میر سعید احمد زرکزئی ،میر اور رنگ زیب زہری حاجی عبید اللہ قمبرانی ،منیر احمد قمبرانی ،جمیل احمد زہری اور دیگر پارٹی راہنماؤں اور قبائلی عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی وزیر بلوچستان نواب ثناء اللہ کان زہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2013 جب میں انتخابی مہم کے سلسلے میں زہری آ رہا تھا تو راستے مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں میں معجزانہ طور پر محفوظ رہا لیکن میرے تین بچے بھائی بھتیجا اور میرا لخت جگر شہید ہوئے یہ حملہ کس لیئے کیا گیا کیا میں نے کسی کا کوئی جائداد قبضہ کیا تھا نہیں نہیں وہ مجھے مار کر اپنا راستہ ہموار کرنا چاہتے تھے کہ اس کے بعد وہ جو کریں انہیں روکنے والا کو ئی نہیں لیکن مجھے میرے عوام سے کوئی جدا نہیں کر سکتا یہ ان بزدلوں کی خام خیالی ہے میں اپنے عوام اور قبیلے کے افراد کو لا وارث نہیں چھوڑونگا نواب ثنا ء اللہ خان زہری نے کہا کہ میں ان قوتوں کو واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ میں صرف زہری قبیلے کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا وارث ہوں میرے آباؤ اجداد نے سر زمین جھالاوان کی ننگ وناموس کے لیئے اپنی جانوں کی قربانی دی سر زمین جھالاوان غازیوں اور شہیدوں کی سر زمین ہے نہ میرے بڑوں نے کسی سامراج کے سامنے گھٹنے ٹیک دی اور نہ ہی میں بزدل ہوں کسی سے ڈر کر گھٹنے ٹیک دونگا انہوں نے کہا کہ بندوک کی نوک پر اپنا نظریہ کسی پر کسی بھی صورت مسلط نہیں کیا جا سکتا ،ا نہوں نے کہا کہ وہ بھی ایک دور تھا جب میں نے وزارت اعلی کا منصب سمبھالا تو ہر طرف بد امنی کا دور دورہ تھا ،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں تھی سڑکیں ویران اور کاباری مراکز برباد ہوچکے تھے تمام ادارے مفلوج اور مکمل طور پر غیر فعال تھے دوکانیں پندرہ پندرہ دن بند ہوا کرتے تھے انتظامی ادارے بھی برائے نام تھے اسلیئے کہ ان کی سر پرستی کرنے والا کوئی نہیں تھا ہماری حکومت نے انتظامی افسران کو با اختیار بنایا اور سیا سی مداخلت کا خاتمہ کیا حلف اٹھاتے ہی میں نے فیصلہ کیا کہ صوبے کو امن کا گہوارہ بناؤنگا ، کہ ہم امن کی بحالی میں کامیاب ہو گئے اب چند مٹھی بھر دہشت گرد باقی ہیں جنہیں ڈھونڈ کر ان کے بلوں سے نکال کر کیفر کردار تک پہنچائیں گے عوام سے کیا گیا وعدہ ہم نے پورا کرکے دکھایا ، اللہ کا فضل ہے تمام شہری سکون سے زندگی گزار رہے ہیں صوبے میں امن کی بحالی کے بعد ترقیاتی منصوبوں کی جانب توجہ دی صوبے میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی اسکیمیں تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں انہوں نے کہا کہ پڑھا لکھا بلوچستان میر ا ویژن ہے اس جانب بھی خطیر رقم خرچ کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ عوام امن کی مکمل بحالی میں حکومت کا ساتھ دیں جہاں کہیں انہیں کوئی دہشت گرد نظر آئے وہ انتظامیہ کو آگاہ کریں ان کے نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری جنگ ایک ایسے نظریہ کے ساتھ ہے، جس میں انسانی اقدار اور جانوں کی کوئی اہمیت نہیں لیکن ہم نے ملکر اس نظریے کو شکست دینا ہے، کسی کو بندوق کی نوک پر اپنا نظریہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ صرف زہری قوم کے نہیں بلکہ پورے صوبے کے عوام کے والی و وارث ہیں، مجھ پر اور میرے بچوں پر حملہ کر کے زہری قوم کو لاوارث کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دشمنوں کی ہر کوشش اور سازش ناکام ہوئی، میں آج بھی اپنے صوبے اور ملک کی خدمت کے لیے آپ کے سامنے مصروف عمل ہوں ، آج کے جلسے کے توسط سے میں دہشت گردوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم خون کا حساب نہیں بھولتے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ہماری جنگ جاری رہے گی، ہم غیرت مند اور بہادر قوم ہیں ہمیں خوفزدہ یا مرعوب نہیں کیا جا سکتا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب 2013 میں ہم نے حکومت بنائی تو صوبے میں نفسا نفسی کا عالم تھا حکومت کی عمل داری کا نام و نشان تک نہ تھا دہشت گرد ، شر پسند اور جرائم پیشہ عناصر دھندناتے پھرتے تھے، کئی کئی دن خضدار کے بازار بند رہتے تھے، انتظامیہ گھروں اور دفاتر تک محدود تھی، ہم نے حکومت سنبھالتے ہی صوبے میں امن قائم کرنے کا عزم کیا، جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے، امن کے قیام کے لیے ہم نے نہ تو کوئی سمجھوتہ کیا اور نہ ہی کوئی دباؤ قبول کیا، صوبے کے ہر علاقے میں آج سبز ہلالی پرچم لہرارہا ہے، ادارے کام کررہے ہیں، اساتذہ اور ڈاکٹر ڈیوٹیوں پر آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کبھی نام و نہاد آزادی اور کبھی فرقہ واریت کے نام پر خون ناحق بہایا گیا، لیکن اب ایسا نہیں ہونے دیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ عوام ہمارے دست و بازو ہیں ، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وہ ہمارے ہاتھ مضبوط کریں،وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف اور جنرل راحیل شریف نے ضرب عضب کا آغاز کیا جس کی بدولت دہشت گرد آخری دموں پر ہیں، 5فیصد باقی رہ جانے والے دہشت گردوں کو بھی جلد ختم کر دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اور یہ صوبہ ہمارا گھر ہے اور اپنے گھر کی حفاظت ہماری اپنی ذمہ داری ہے، ہم ایک زندہ قوم ہیں اور زندہ قومیں ہی مشکلات پر قابو پا سکتی ہیں، اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان نے تحصیل زہری میں مختلف شعبوں تعلیم ،صحت ،ذرائع مواصلات ،آبنوشی ،تفریحی مقات کے قیام کے لیئے خطیر رقم کا اعلان کیا جن میں تحصیل زہری کو سب ڈویژنل کا درجہ دینے ، طالبات کے لیئے انٹر کالج اور طلباء کے لیئے انٹر کالج کو ڈگری کا درجہ دینے کا بھی اعلان کی نیشنل گرائمر اسکول کو ایک کروڑ روپے دینے ،سوندر ڈیم کا قیام ،مختلف دیہاتوں میں بجلی کی فراہمی کے لیئے دس کروڑ دینے کا بھی اعلان کیا ،حفاظتی بندات کے لیئے دس کروڑ ،جشن زہری کے لیئے پچاس لاکھ دو نجی اسکولوں کے لیئے بیس بیس لکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا شہید میر حبیب اللہ سموانی تا کاہان پل کی تعمیر کا بھی اعلان کیا دیگر مقررین نے کہا کہ نواب ثناء اللہ خان زہری کی دانشمندانہ قیادت اور بہتر طرز سیاست کی وجہ سے آج مسلم لیگ ن بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے ماضی کے حکمرانوں سے برعکس تمام صوبے کے عوام کے لیئے یکساں اجتماعی مفادات کی اسکیمیں تشکیل دیں آج صوبے کے دور دراز علاقوں میں وسیع پیمانے پر منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ان منصوبوں کی تکمیل سے عوام مستفید ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کا ویژن پر امن اور پڑھا لکھا بلوچستان سے صوبہ بہت جلد ترقی کی راہیں طے کریگی اور ہم ایک خوشحال اور روشن مستقبل کا ضامن بنیں گے دریں اثناء سوراب سے نامہ نگار کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائاللہ خان زہری نے کہا ہے کہ صوبے میں پانی کی قلت پر قابو پانے کے لیے صوبے کے مختلف علاقوں میں ڈیلی ایکشن ڈیمز ،چیک ڈیمز اور سیوریج ڈیمز بنائیں گے اس سلسلے میں دو سو سے زائد ڈیمز پر کام کیا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہو ں نے انجیرہ کے قریب تعمیر ہو نے والے ڈیم کے معائنہ کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے کیا اس موقعہ پر صوبائی وزیر سردار اسلم بزنجو ،صوبائی مشیر محمد خان لہڑی ،ممبر صوبائی اسمبلی عاصم کرد گیلو۔سینیٹر شہباز درانی ،کمشنر قلات ڈویژن ہاشم غلزئی ،وزیر اعلیٰ کے اسسٹنٹ پولیٹیکل سیکریٹری سیف زہری اے ڈی سی نصیر جتک ،اے سی سوراب جلال الدین کا کڑ،حاجی واحد ہارونی،بشیر احمد ہارونی اور دیگر بڑی تعداد میں موجود تھے وزیر اعلی نواب ثناء اللہ خان زہری نے مزید کہا کہ صوبے میں ڈیموں کی کمی کی وجہ سے بارشوں کا پانی سیلاب کی شکل میں بہہ کر ضائع ہو جاتا ہے ان ڈیمو ں کے تعمیر سے بارشوں کی پانی کو محفو ظ بنانے اور اسے کار آمد بنا نے میں مدد ملے گی اور واٹر لیول میں بھی خاطر خواہ اضا فہ ہوسکے گا انہو ں نے کہا کہ جن جن علاقوں میں ڈیمز کی ضرورت ہو گی وہا ں پر بلا تا خیر ڈیم تعمیر کی جا ئے گی ایک سوال کے جو اب میں انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم میا ں نواز شریف اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مسئلہ بہتر انداز میں پیش کرکے پوری دنیا کو اس جانب متوجہ کیا ہے میاں نواز شریف کی تقریر کے بعد عالمی برادری کشمیر کے مسئلے کو سنجیدگی سے لے کر اس کے حل کے لیے کردار ادا کرے گی انہو ں نے کہا کہ بھارت کشمیر پر زبردستی قابض ہے اور نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑتھوڑ رہاہے انہو ں کہا کہ میں سمجھتا ہو ں کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کے خوائش کے مطابق حل ہو نا چاہیے ۔