|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2016

مستونگ: نیشنل پارٹی کے مرکزی آرگنائزر و بانی رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ ، مرکزی ڈپٹی آرگنائزر میر محمد اقبال زہری نے کہا ہے کہ سانحہ 8اگست تاریخ کا سیاہ ترین سانحہ ہے ایک سازش کے تحت صوبے کے پڑھے لکھے پروفیشنلز اور باشعور طبقے کو ٹارگٹ بنا کر صوبے کو مزید 100سال پیچھے دھکیل دیا ہے ، ڈیڈھ ماہ کاعرصہ گزرنے کے باوجود اس عظیم سانحہ کو اصل محرکات کو سامنے لانے اور ملوث ملزمان کو کیفرکردار تک نہ پہنچانا حکومت اور سیکورٹی اداروں کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے موجودہ حکمرانوں سے خیر کا کوئی توقع نہیں ، گوادر ، ریکوڈک اور سی پیک منصوبہ بلوچوں کی ترقی کے لیے نہیں بربادی کے لیے بنائے جارہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مستونگ میں نیشنل پارٹی حئی کے زیر اہتمام سانحہ 8اگست کے مناسبت سے منعقدہ مرکزی تعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا جلسہ سے مرکزی کمیٹی کے رکن میر سکندر ملازئی ، مرکزی ترجمان ملک سمندر خان کاسی ، وفا بلوچ ، حمید بنگلزئی ایڈوکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا اس موقع پر ڈاکٹر حئی و دیگر مقررین نے کہا کہ موجود اور سابق حکمرانوں نے بلوچوں کے ساتھ ظلم و بربریت کا ایسا سلوک روا رکھا کہ بھارت کشمیریوں اور اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ بھی نہیں کررہا ہے یہاں حقوق مانگنے والے اور جدوجہد کرنے والوں پہ غداری کا لیبل لگا کر ختم کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم ایسی ترقی اور خوشحالی کو قطعی طور پر قبول نہیں کرتا جسکی صورت میں انکے ساحل وسائل پر قبضہ کرکے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا جائے اور بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے افغان مہاجرین کو آباد کیا جائے ، انہوں نے بلوچ قوم کو وسائل پر مکمل اختیار دیئے بغیر سی پیک سمیت تمام منصوبے قابل قبول نہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ منصوبہ چین اور اسلام آباد کی خوشحالی کے لیے بنایا جارہا ہے کیونکہ گوادر ڈیپ سی پورٹ ، ریکوڈک، سیئندک سے بلوچ قوم اور بلوچستان کو خیرات و زکواۃ کی مانند حصہ دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم اپناتشخص برقرار رکھنے کے لیے ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد و منظم ہوکر جدوجہد کرے