کراچی:وفاقی وزیر جہاز رانی میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ انقلاب کے پیچھے ایک سوچ اور نظریہ ہوتا ہے جس کے بارے میں ہم نے اپنی نئی نسل کو گمراہ کررکھا ہے اور انہیں درست تاریخ سے آگاہ نہیں کیا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے قومی رہنماؤں کی جدوجہد ، قربانی اور کارناموں کو نہیں جانتے ہیں۔فتحیاب علی خان ایسے ہی رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ساری زندگی اصولی سیاست کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی جامعہ اردو کے تحت معروف دانشور اور سیاستدان ڈاکٹر فتحیاب علی خان کی یا د میں قرارداد’’انقلاب پُرامن ہوسکتا ہے‘‘ کے موضوع پر ہونے والے سیمینار اور مباحثے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل قیام پاکستان کی بنیاد تک کے بارے میں درست معلومات نہیں رکھتی ،ہمیں اپنی تاریخ کے نصاب کو دوبارہ ترتیب دینا ہوگا ۔پرانی اور نئی نسل کے درمیان مباحثہ و مکالمہ ہونا چاہئے تاکہ نوجوان نسل میں صحیح سوچ پروان چڑھے۔ضیاء الحق کے دور میں طلباء یونینز پر پابندی لگائی گئی جس کے بعد سے سیاسی تنظیموں کے بارے میں لوگوں کا رویہ بہت منفی ہے جبکہ طلبا ء سیاست میں حصہ لیں گے تب ہی بہتر حکمرانوں کا انتخاب کرسکیں گے۔وفاقی جامعہ اردو کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد نے کہا کہ فتحیاب علی خان سیاست میں اس لئے ناکام تھے کہ انہوں نے ہمیشہ انصاف وعدل اور لوگوں کے حقوق کی بات کی ، سچ کو اپنی سیاسی زندگی کی اولین ترجیح رکھا ۔ محبت ، رواداری، حسن سلوک، بہترین لفظوں کا انتخاب ان کی تحریروں اور شخصیت کا خاصہ تھا۔وہ مزدور طبقے کو جو کہ ملک کا اصل اور98فیصد طبقہ ہے، ان کے حقوق دلانے کے لئے ساری زندگی سرگرم رہے ۔