کوئٹہ:عوامی نیشنل پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے کارڈیک ہسپتال کی کینٹ منتقلی کی مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور ان کے ادارے عوام کیلئے ہسپتال اور تعلیمی ادارے نہیں بنا سکتے ہیں تو وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے کے غریب عوام کیلئے دیئے گئے کارڈیک ہسپتال کسی بھی صورت منتقل نہیں ہونے دینگے اگر اس کی منتقلی ہوئی تو تینوں جماعتیں بھر پور احتجاج کرے گی اپنے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے پچھلے ادوار میں بلوچستان کے عوام پر احسان کر تے ہوئے کارڈیک ہسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن موجودہ حکومت میں شامل جماعتیں اور ان کے ادارے صوبے کے عوام کیلئے یہ تحفہ بھی برداشت نہ کر سکا اور اس ہسپتال کو کینٹ منتقل کر نے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر اے این پی، بی این پی اور ایچ ڈی پی کسی بھی صورت خاموش نہیں رہے گی موجودہ حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ایمر جنسی نافذ کر کے دونوں شعبوں کو بہتر بنا نے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئے تھے لیکن تین سال کے دوران دونوں شعبوں کو تباہی کا شکار بنا دیا بیان میں کہا گیا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ سانحہ کوئٹہ سے سبق سیکھنے کیلئے سرکاری ہسپتالوں کو بہتر بنا تے مگربدقسمتی سے حکومت میں شامل جماعتوں کے پاس اختیارات نہ ہونے کی وجہ سے پنجاب حکومت کی جانب سے دیئے گئے کارڈیک ہسپتال کو کینٹ منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کسی بھی صورت ہم برداشت نہیں کرینگے اور وہاں منتقل ہونے سے عام آدمی کا علاج بہت مشکل ہو گااور صرف2 فیصد عوام کو اس سے فائدہ ہو گا سانحہ کوئٹہ میں جتنے بھی زخمی شہید ہوئے تھے وہ بھی سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے خالق حقیقی سے جا ملے اس لئے حکومت کارڈیک ہسپتال کی منتقلی کو صوبے کے غریب عوام کے مفادات کے پیش نظر روک دے اگر نہ روکا گیا تو تینوں جماعتیں بھر پور احتجاج کریگا۔