کوئٹہ: بلوچستان میں ایف سی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ساٹھ سے زائد افراد کے قتل میں ملوث کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈر کو ہلاک کردیا۔ ہلاک دہشتگرد سرکاری انجینئر کو چھ بچوں سمیت بے دردی سے قتل کرنے کے مقدمے میں بھی مطلوب تھاکوئٹہ میں ڈی آئی جی نصیرآبادپولیس کے ہمراہ نیوز کانفرنس کے دوران ایف سی سبی سکاؤٹس کے کمانڈ کرنل ذوالفقار نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کا مطلوب کمانڈر ظفرعرف ظفو بگٹی نصیرآباد کے علاقے نوتال کے قریب مقابلے میں مارا گیا۔ ہلاک شخص ریلوے ٹریک پر بم نصب کرہا تھا۔ کرنل ذوالفقار کے مطابق ہلاک شخص بھتہ خوری ، قبضہ گیری کے علاوہ ساٹھ سے زائد افراد کے قتل میں ملوث تھا۔ ہلاک دہشتگرد ظفر بگٹی پندرہ سالوں سے پولیس کو مطلوب تھا اور اس کے خلاف سنگین جرائم کے پچپن سے زائد مقدمات درج تھے۔دہشت گرد ظفر بگٹی نے 11 نومبر 2014 کو مٹھڑی کے قریب انجینئر معراج عمرانی کو 70 لاکھ روپے بھتہ نہ دینے پر خاندان سمیت قتل کر دیا تھا۔ واقعے میں زندہ بچ جانے والی بچی ام کلثوم نے باپ کے قاتلوں کو انجام تک پہنچانے پر ایف سی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے ظالمانہ طریقے سے ان کے والد ، چار بھائیوں ، بہنوں اور دو کمسن کزنز کو قتل کیا۔ ایف سی حکام کے مطابق ظفر بگٹی کی ہلاکت کے بعد کالعدم تنظیم کے کمانڈر تیزی سے ہتھیار ڈال رہے ہیں۔ کالعدم تنظیم اکتالیس کارندوں نے سرنڈر کرنے کے لئے فورسز کیساتھ رجوع کیا ہے۔