کراچی: سندھ کابینہ نے صوبے بھرمیں شیشہ، مین پوری اورگٹکے پرپابندی عائد کردی ہے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں صوبائی وزرا، مشیراورمعاونین خصوصی نے شرکت کی۔ اجلاس میں سرکاری ملازمتوں سے پابندی ختم کرنے، دینی مدارس ترمیمی بل، اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن ترمیمی بل، احتساب ترمیمی بل، سندھ ٹرانسپرنسی اینڈرائٹ ٹو انفارمیشن ترمیمی بل اورسندھ فوڈ اتھارٹی ترمیمی بل پرغورکیا گیا۔
اجلاس کے دوران امن وامان کی مجموعی صورت حال اور محرم الحرام کے سیکیورٹی پلان پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران آئی جی اے ڈی خواجہ نے سیکیورٹی پلان سے متعلق بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام کے حوالے سے غیرضروری سکیورٹی انتظامات کرلئے گیے ہیں، پولیس اوررینجرزمل کرکام کررہے ہیں، تمام ایجنسیوں کا تعاون حاصل ہے، سی سی ٹی وی کا سسٹم مزید بہتر کیا گیا ہے، سندھ بلوچستان سرحد کی نگرانی بڑھادی گئی ہے۔
سندھ کابینہ نےشیشہ، مین پوری اورگٹکے پر پابندی عائد کردی، اس کے علاوہ پروٹوکول اور اپلائیڈ فاررجسٹریشن نمبر پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عوامی مقامات پرسگریٹ پینے والوں کو بھی سزا دی جائےگی، عوام کو حکومت سندھ سے امیدیں ہیں، منتخب نمائندوں کو ایماندری اور محنت سے کام کرنا چاہیے۔ اسمبلی میں منظور ہونے والا ہر بل اگلےروز گورنر کو منظوری کے لیے بھجوادیا جانا چاہیے۔
سندھ کابینہ نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا۔