بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں متعدد بم دھماکوں کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ بغداد کے جنوب مغربی علاقے الآمین میں ایک خود کش بمبار نے دھماکا خیز مواد سے بھری جیکٹ ایک پُرہجوم بازار میں اڑا دی جس کے نتیجے میں 7 دکاندار ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دوسرا خودکش دھماکا دارالحکومت کے مشرقی علاقے ماشتال میں قائم ایک بازار میں ہوا جس میں 5 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔
اس کے علاوہ بغداد کے شمالی علاقے صابی البور میں ہونے والے بم دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ فوری طور پر کسی تنظیم یا گروپ نے مذکورہ بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ماضی میں یہاں اس قسم کے دھماکوں کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہے۔
واضح رہے کہ عراق کے شمالی شہر موصل میں عراقی فورسز اور ان کے مقامی اور غیر ملکی اتحادیوں کی جانب سے متعدد آپریشنز کے باوجود داعش کے جنگجو یہاں موجود ہیں۔
عراقی حکومت نے موصل کو دوبارہ حاصل کرنے کیلئے رواں سال ایک اہم فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا، جس میں انھیں امریکی فضائیہ کی مدد بھی حاصل تھی۔
ادھر اقوام متحدہ کے عراق کے حوالے سے مشن (یو این اے ایم آئی) کے مطابق گذشتہ ماہ عراق میں ہونے والے پُرتشدد واقعات میں 1003 افراد ہلاک ہوئے جس میں 609 شہری بھی شامل تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشہ ماہ ستمبر میں کم سے کم 1159 افراد زخمی بھی ہوئے۔
یو این اے ایم آئی کے مطابق رواں سال اگست میں پُرتشدد کارروائیوں میں کم سے کم 691 افراد ہلاک اور 1016 زخمی ہوگئے تھے۔