|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2016

لازین: کھیلوں کی سب سے بڑی عدالت نے ڈوپنگ کے سبب پابندی کا شکار روس کی عالمی شہرت یافتہ ٹینس اسٹار ماریا شیراپووا کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی سزا دو سال سے کم کر کے 15 ماہ کی کردی ہے۔ کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت کے اس فیصلے کی روشنی میں شیراپووا آئندہ سال اپریل میں فرن اوپن سے قبل ٹینس کی دنیا میں واپسی کر سکیں گی۔ ٹینس اسٹار نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری زندگی کے خوشگوار ترین دنوں میں سے ایک ہے اور وہ ٹینس کی دنیا میں واپسی کی انتہائی شدت سے منتظر ہیں۔ شیراپووا نے کہا کہ مجھے ٹینس سے جنون کی حد تک لگاؤ ہے اور میں اسے کھو چکی تھی، میں اب ان دنوں کا شدت سے انتظار کر رہی ہوں جب میں کورٹ میں واپس آ سکوں گی۔ پانچ مرتبہ کی گرینڈ سلیم چیمپیئن اور سابقیہ عالمی نمبر ایک روسی کھلاڑی کا رواں سال جنوری میں ہونے والے آسٹریلین اوپن کے دوران ممنوعہ دوا میلڈونیم کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد عالمی ٹینس فیڈریشن نے ان پر دو سال کی پابندی عائد کردی تھی۔ شیراپووا نے اس ممنوع دوا کے استعمال کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے 10 سال سے وہ میلڈونیم کا استعمال کرتی رہی ہیں اور اپنی غلطی پر مداحوں سے معافی مانگی تھی۔