|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2016

اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ 2018 میں پیپلزپارٹی حکومت بنائیگی ٗ پاناما پیپرز کے مسئلے پر وزیراعظم نوازشریف جیل میں ہوں گے ٗ پاکستانی کشمیر کاز اور کشمیری عوام کے ساتھ ہے ٗ ہم سب ایک ہیں، کشمیر پالیسی پر سیاست نہیں کرتے۔بدھ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹرینز کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر سیاست نہیں کرتے ٗانہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے خورشید شاہ کے مطالبے پر آل پارٹیز کانفرنس بلا کر ساری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ کشمیر کے مسئلے پر ہم سب ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ پیپلز پارٹی کا ویژن تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ اس میں شریک نہیں ہوں گے کیونکہ اس سے نواز شریف کا مقصد سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے لیکن ہمارا موقف ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ وزیراعظم نواز شریف کی ملکیت نہیں ٗیہ پاکستان کے عوام کی ملکیت ہے اور ہم اس عوام کے نمائندے ہیں، اجلاس میں شریک ہونے کی وجہ یہ تھی کہ ہم عوام کا مقدمہ یہاں پیش کرسکیں جو ہم نے اچھے طریقے سے پیش کردیا ہے۔سی پیک کو پیپلزپارٹی کے سابق صدر آصف زرداری کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس حوالے سے پہلی اے پی سی سابق صدر زرداری نے بلائی تھی۔انہوں نے کہاکہ سی پیک کو اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد کرایا گیا تو اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا جس کا مقصد چین کو گرم پانی تک زمینی راستہ فراہم کرنا ہے۔انھوں نے کہا کہ گذشتہ روز کوئٹہ میں میری بہنوں کو قتل کیا گیا ٗ راولپنڈی میں قتل کے واقعے کے ذریعے ہمیں لڑانے کی کوشش کی گئی تھی جو ناکام رہی اور ملک دشمن ہماری کمزوریاں دیکھ رہے ہیں۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا پاناما پیپرز پر احتساب کیا جائیگا اور ہم پرامید ہیں کہ وہ اپنے وعدے کو پورا کریں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پی پی کے چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات میں وزیراعظم پیپلزپارٹی کا ہوگا ٗ نوازشریف جیل میں ہوں گے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم صاحب وزیرخارجہ کا تقررکریں۔دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے بھارت عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں 7دہایوں سے جاری تحریک آزادی کو دہشتگردی کی تحریک طور پیش کر رہا ہے،صرف اتحاد سے ہی ہم بھارت کی ان چالبازیوں کو ناکام بنا سکتے ہیں،اس لیے پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کو مقبوضہ کشمیر کے عوام پر جاری ظلم و بربریت کے خلاف ایک آواز ہوکر متحد ہونا پڑے گا،بلاول بھٹو زرداری نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹرز اور ایم این ایز کی مشترکہ پارلیامانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے ناسور نے ہماری قوم اور ملک کو خطرناک حد تک متاثر کیا ہے ، دہشتگردعام لوگوں کو بے رحمی سے قتل کر رہے ہیں، جن میں سے بعض سے قومی ایکشن پلان کے تحت ابھی تک آہنی ہاتھوں سے نہیں نمٹا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ ہماری قوم اور مسلح فورسز کو دہشتگردپیدا کرنے والے فارمز اور ان کے سہولتکار مراکز کے خلاف ضرور کارروائی کرنے ہوگی،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرنی چاہیے،کیونکہ کل کوئٹہ میں جس طرح شیعہ بہنوں کو قتل کیا گیا ہے اس پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے،انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کا عفریت اپنے انڈے سے نکلنے سے لے کر پاکستان پیپلزپارٹی کو نشانہ بنا رہا ہے،جس میں ہماری قیادت شہید محترمہ بینظیر بھٹو سمیت سینکڑوں کارکنان، عام شہری اور سپاہی قربان ہوئے ہیں،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشتگردی نے نہ صرف 2013کے عام انتخابات میں ہماری پارٹی کی ’’شکست‘‘ کا بندوبست کیا بلکہ عالمی برادری میں ہمارے ملک کی پوزیشن کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کا سبب بھی بنی،انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو دہشتگردی کے خلاف مزید متحرک کیا جائے اور اس پلان کے تمام نکات پر عملدرآمد کیا جائے،انہوں نے نوز شریف حکومت کو خبردار کیا کہ وہ ریاستی آلات استعمال کرکے مخالفین کے خلاف انتقامی کارروایاں بند کرے،بلاول بھٹو زرداری نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم بند کرانے اور خطے میں مستقل امن کی بحالی کے لیے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت کو استعمال کرنے کی اجازت دینے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔