|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2016

فلوریڈا: امریکی ملک ہیٹی میں آنے والے شدید طوفان سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام کے مطابق کئی دہائیوں میں آنے والا یہ شدید ترین طوفان ہے، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جبکہ جانی نقصان میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ ہیٹی کے ایک قصبے روچے باتئیو میں 50 سے زائد شہریوں کی ہلاکت سامنے آئی، اس کے قریب واقع شہر جیرمی میں 80 فیصد عمارتیں طوفان کی شدت سے منہدم ہو گئی۔ اس طوفان کو میتھیو کا نام دیا گیا ہے جو کہ شمالی امریکی ملک ہیٹی میں تباہی مچانے کے بعد امریکا کی ریاست فلوریڈا کی جانب بڑھ رہا ہے، امریکا صدر براک اوباما نے فلوریڈا کی 24 سے زیادہ کاؤنٹیز میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اس طوفان کو کترینا طوفان سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس کا کیٹگری چار کا قرار دیا جا رہا ہے جس سے 9 فٹ سے بھی زیادہ بلند لہریں سمندر میں پیدا ہو رہی ہیں۔ شمالی امریکی ملک ہیٹی میں تباہی کے بعد اس نے کیوبا کے کچھ علاقوں کو نقصان پہنچایا تھا جس کے بعد یہ بہامس میں داخل ہوا اور اس سے بجلی کے نظام کو نقصان ہوا تھا۔ ہیٹی میں زیادہ جانی نقصان ان علاقوں میں ہوا جہاں کے باشندے ماہی گیری سے وابستہ تھے، طوفان سے ان علاقوں میں درخت گرنے، مختلف اشیا تیز ہوا میں اڑنے اور چھتیں گرنے سے ہوئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طوفان میں سیلابی پانی کے ساتھ مٹی شاہراہوں پر آ گئی سے ذرائع نقل و حرکت بھی متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہیٹی میں شہریوں کو زیادہ مشکل اس لیے بھی پیش آ رہی ہے کہ وہاں امدادی سرگرمیوں کے لیے فوج اور پولیس کے اہلکار کئی علاقوں میں نہیں پہنچ پائے ہیں، ان علاقوں میں شہری اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کے کام کر رہے ہیں جبکہ کئی علاقوں کے باشندوں کو خوراک کی کمی کا بھی سامنا ہے۔