ہالینڈ : بلوچستان میں بربریت، نسل کشی کے خلاف ہیگ میں عالمی عدالت کے سامنے میر بہاول مینگل کے قیادت میں مظاہرہ۔ مظاہرین نے عالمی عدالت سے بلوچستان میں فورسزکی مبینہ جرائم میں ملوث ہونے کی نوٹس لینے، لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے کردار ادا کرنے اور فورسزکے اعلیٰ حکام کے خلاف کیس چلانے کی اپیل کی۔ مظاہرے میں پورپ اور برطانیہ سے طلباء نے بلوچوں کے ساتھ یکجہتی کے لَئے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ میں بلوچ نمائندہ میر نورالدین مینگل، میر بہاول مینگل سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج یہاں عالمی عدالت کے سامنے انصاف کے لئے جمع ہوئے ہیں اور اْن کی توجہ بلوچستان میں جارہی انسانی حقوق کی بدترین پامالی، بلوچ نوجوانوں، سیاسی کارکنوں، پروفیسرز، وکلاء ، دانشوروں، ادیب و شاعروں سمیت اقلیتوں اور ہزارہ برادری کے قتل عام و ٹارگٹ کلنگ کی جانب مبذول کرانے کے لئے مظاہرہ کررہے ہیں تاکہ ریاست کااصل چہرہ دنیا کو دکھا سکیں۔ ریاست نہ صرف بلوچ قوم کے لئے ایک خطرہ ہے بلکہ دنیا کے امن کے لئے بھی ایک بہت بڑا چیلنج اور خطرہ ہے۔ ریاست سے بلوچ قوم کاوجود خطرے میں ہے۔ اب تک بیس ہزار سے زائد بلوچ لاپتہ ہے جبکہ 5 ہزار سے زائد مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوچکی ہے اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ لیکن ان تمام مظالم کے باوجود عالمی قوتیں اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔ اْنہوں نے مزید کہا کہ عنقریب فورسز کے حکام کے خلاف عالمی عدالت میں کیس بھی فائل کرینگے۔