چمن :عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاہے کہ 26 اکتوبر کا جلسہ عام پشتون افغان وطن کی تاریخ اور خطے کے دن بہ دن بدلتے حالات وواقعات میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور صادق شہید گراؤنڈ میں منعقد ہ جلسہ عام سے ملی مشر اسفندیار ولی خان کا خطاب خطے باالخصوص پشتونوں کے آئندہ مستقبل کے راستے کے تعین کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا ۔ جلسہ عام میں غیور پشتون وبلوچ، ہزارہ ،آباد کارودیگر خاک وطن کے قوم پرست وطن دوست سمیت وطن کے غم وخوشی سے وابسطہ تمام مکاتب فکر کے افراد اپنی شرکت کو یقینی بناکر وطن دشمن، امن دشمن، جمہوریت دشمن قوتوں کو اپنی ایک واضح پیغام سے آگاہ کرے۔ ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ،انجینئر زمر ک خان اچکزئی ،گل باران افغان ،رشید خان ناصر ،خان محمد کاکڑ، امجد خان ایڈوکیٹ اورحیات خان اچکزئی کلیم اللہ نے باچاخان مرکز چمن میں تحصیل چمن کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ شراکت اقتدار مظلوم ومحکوم اقوام کے مسئلوں کا حل قطعاََ نہیں ہے فیصلہ سازی واختیارات کے منتقلی کے مالک اداروں میں برابری کو یقینی بنانا چھوٹے قومیتوں پشتون بلوچ ،سندھی وسرائیکی اقوام کو ان کے ساحل ووسائل پر مکمل اختیارات دینا ان اقوام کا بنیادی حق ہے اور اس حق سے ہم کبھی کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے مضبوط وفاق کاتصور مضبوط اکائیوں اور قوموں کیلئے اطمینان وتسلی بخش اقدامات اٹھانے سے ہی ممکن ہوگا ۔ پنجاب کو پاکستان یا پھر پاکستان کو پنجاب سمجھنے کی روش ہمیں ایک بہت بڑے سانحے سے دوچار کرچکے ہیں اور 71 جیسے دوسرے سانحے کا یہ ملک دوبارہ متحمل نہیں ہوسکتا اور وفاق کے نام پر تخت لاہور کے حکمرانوں کے موجودہ رواں پالیسیاں ورویے یقیناًمستقبل میں پچتاوے کے سبب بنے گے ۔ انہوں نے کہاکہ خطے کے حالات بالخصوص پشتونخواوطن تاریخ کے نازک دور سے گزررہا ہے گزشتہ چار عشروں کے جنگ وجدل تباہی وبربادی جوکہ ھنوز جاری ہے جرگوں ومرکوں کے حسن قبائلی عمائدین دین ومذہب کے درخشاں ستارے علماء کرام قوم اور وطن کی درد وغم دل میں سمیٹے سیاسی قیادت وکارکنوں کو راستے سے ہٹانے کے بعد اب ہمارا قلم کار وتجارت پیشہ طبقہ نشانے پر ہیں ۔باچاخان یونیورسٹی چارسدہ سانحہ آٹھ اگست سول ہسپتال کوئٹہ ،مردان کچہری سانحہ اور کابل یونیورسٹی واقعات اور طورخم وچمن بارڈر کی بندش اور اب تک درپیش مشکلات سے ہمیں دوچار کرنیوالے پیغامات ہمیں سمجھنے ہونگے ۔ گوادر کاشغراکنامک کاریڈور میں پشتون بلوچ اقوام کو یکسر نظرانداز کرنے کے نتائج انتہائی بھیانک ہونگے ایک قوم اور فیڈریشن کا ڈھنڈورا پیٹنے والے اپنی ترقی وخوشحالی اور امن کے ساتھ ساتھ دیگر اکائیوں کے قوموں کی ترقی خوشحالی اور پرامن زندگی کے لئے بھی سوچے انہوں نے کہاکہ سانحہ آٹھ اگست کے واقعے کی شروع دن سے لیکر سپریم کورٹ کی ازخود نوٹس سنگل بنچ کی تشکیل کی فیصلے تک صوبائی حکومت کی نیت اور تفتیش کی ہر مرحلے میں رخنے ڈالنے مشکلات پیداکرنے اب کسی سے پوشیدہ نہیں رہی شروع دن سے ہم کہتے چلے آرہے ہیں کہ اس واقعے سے متعلق بہت ساری ریاستی کوتاہیوں کے ساتھ ساتھ چار جماعتی صوبائی حکومت اس واقعے کے وقوع سے کسی بھی صورت اپنے آپ کو مبرا نہیں کرسکتی ہیں سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس میں جب صوبائی حکومت کی غفلت ابھر کر سامنے آئی تو آج وہ اس فیصلے کے خلاف بھی میدان میں کود پڑنے کی تیاریاں کررہی ہے جس کی تاریخ میں ان سے ضرور پوچھا جائے گا انہوں نے کہاکہ افغان مہاجرین کے نام پر پشتونوں کے ساتھ سیکورٹی کے نام پر اداروں کی ہتک آمیز رویہ پشتونوں کے لئے ناقابل برداشت ہوچکی ہے عوامی نیشنل پارٹی قوم اور وطن کو موجودہ مشکل حالات میں تنہا ء نہیں چھوڑیگی اور اپنی قومی فرائض کو نبھاتے ہوئے کسی قسم کی قربانی کو خاطر میں لائے بغیر قدم بہ قدم قومی حق ادائیگی نبھاتی رہے گی۔