|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2016

اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب )کے ایگزیکٹو بورڈ نے 6 ارب روپے کی مبینہ خرد برد میں ملوث ڈائریکٹر پیپکو رسول خان محسود،فنڈز میں خوردبرد پرپی ایچ اے فاؤنڈیشن کے افسران کے خلاف بدعنوانی ریفرنس،مکہ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں تین ٹاورز کی تعمیر کے ٹھیکہ میں 8 ملین ڈالر کی خرد برد پر وزارت مذہبی امور کے افسران ،ڈی ایچ اے رانچی اسلام آباد کے ناقابل فروخت الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ اوپن مارکیٹ میں غیر قانونی طریقہ اور معاہدہ کے برعکس فروخت کرنے پرمیسرز الائشیم ہولڈنگ پاکستان لمیٹڈ کی انتظامیہ ، اختیارات سے تجاوز اور بدعنوانی کے مبینہ الزام پرسیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی ، محکمہ ریونیو سندھ کے افسران ،پارک ویو ولاز/ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور کی انتظامیہ کے خلاف انوسٹی گیشن ،ہاؤسنگ سوسائٹیوں کیلئے ملیر ریور بند کی ری الائنٹمنٹ/تعمیر اور ملیر ریور بند کراچی کی اراضی کی غیر قانونی طریقہ سے الاٹمنٹ پر حکومت سندھ کے سرکاری افسران کے خلاف انکوائری جبکہ عدم ثبوت کی بناء پر برطانیہ میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن، رکن قومی اسمبلی گلزار خان، ڈائریکٹر کالونی گروپ آف کمپنیز فرید مغیث شیخ کے خلاف انکوائری اورپاکستان تمباکو بورڈ کے افسران کے خلاف انوسٹی گیشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر پیپکو رسول خان محسود اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور ٹرانسفارمر کے مینوفیکچررز کو ٹرانسفارمر کے زیادہ ریٹ کی تصدیق کرکے فائدہ پہنچانے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 6 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے پی ایچ اے فاؤنڈیشن کے افسران اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ملزمان پر شہید ملت سیکرٹریٹ اسلام آباد کی تزئین و آرائش کیلئے فنڈز میں خوردبرد کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 6.69 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے وزارت مذہبی امور کے افسران کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔