|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2016

کو ئٹہ: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سرداریارمحمد رند نے کہاہے کہ مالیاتی سال کادوسرا کوارٹرشروع ہونے کے باوجود فنڈز کے اجراء میں غیرضروری تاخیر کے باعث بلوچستان کے اکثراضلاع میں ترقیاتی منصوبے تعطل کاشکارہیں ۔چیف سیکرٹری بلوچستان وانستہ طورپرفنڈز کے اجراء میں نظرآنے اورنہ آنے والی رکاوٹیں پیداکرکے وفاق پربلوچستان کے لوگوں کی نااہلیت کا یہ تاثر قائم کرنا چاہتے کہ یہاں کے لوگ فنڈز کو یوٹلائزڈ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے ۔پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں سرداریارمحمد رند نے مالیاتی امورمیں نظم ونسق کی اصلاح کے نام پر مفاد عامہ کے اجتماعی منصوبوں کے فنڈز میں رکاوٹیں وقدغن بلوچستان کے غریب لوگوں کو بنیادی ضروریات ا ورسہولیات سے محروم رکھنے کی اس پالیسی کاتسلسل میں جوایک مخصوص طبقے کی بیمارزہنیت کی عکاسی کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ترقیاتی فنڈز کی غیرضروری تاخیر بلاشبہ لیپس ہونے کا وہ حربہ ہے جس سے فنڈز کارخ قابل عمل منصوبوں کو فیل ظاہرکرکے دوسری جانب موڑنے کی وہ تیکنکی مہارت ہے جس کامقصد اپنے ان تخت لاہور کے سرپرستوں کی خوشنودی کاحصول ہے جنکی آشیرباد سے اہم پوزیشن پردیرپا گرفت ممکن ہوپائی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اجتماعی مفاد عامہ کے امورمیں رکاوٹوں اوربیوروکریسی میں ون مین شو پرصوبائی حکومت خصوصاً عوامی نمائندوں کی مصلحتانہ خاموشی وہ مجرمانہ عمل ہے جس پر تاریخ’’ سرکاری ملازم‘‘ کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کے ارباب اختیار کوبھی معاف نہیں کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ پائیدارترقی کیلئے گڈگورننس کامؤثر عمل نہایت ضروری ہے تاہم اس نعرے کو ظاہری طورلا گو کر کے عملی طورپرمفاد عامہ کے حقیقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص فنڈز کے لیپس ہونے کی مخصوص مد ت کے دوران التواء کے حربے بلوچستان کو پسماندگی کی اتھارہ گہرائیوں میں دھکیلنے کی سازش کے سواکچھ نہیں