|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2016

قلات: ممتاز قوم پرست رہنماء نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہیکہ73کا آئین بلوچستان کے مسائل کاحل نہیں ،جسے ہم نے اسی وقت مسترد کیا تھا ۔تمام محکوم اقوام ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہوکر جدوجہد کرے،محکوم قوموں کو انکے ساحل وسائل اور اختیارات پر کنٹرول دیاجائے، جبکہ پارلیمنٹ اقدار کا سرچشمہ ہے مگر وہ بھی بااختیار نہیں ،اگر پارلیمنٹ بااختیار نہیں تو صوبائی حکومت کو کیا اختیار حاصل ہوگی،تاہم پنجاب صوبائی حکومت کچھ بااختیار نظر آرہی ہے ، سابق صوبائی وزیر اعلیٰ و دیگر دوستوں نے اپنے سیاست کا محور تبدیل کرلیا ہے انہیں چاہیئے کہ اب مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرے اللہ بہتر جانتا ہیکہ انکی سوچ غوث بخش بزنجو نہیں اسٹیبلشمنٹ کی مفادات کا فلسفہ ہے ،مفادات اور لالچ کی سیاست پر ہم یقین نہیں رکھتے ،اقصادی راہداری منصوبہ بلوچستان کی بربادی کا منصوبہ ہے جوکہ بلوچ قومی تشخص کوبرباد کرنے کی پالیسی ہے، جس سے بلوچستان نہیں پنجاب مستفید ہوگا ،نام ترقی خوشحالی مگر حقیقت اس کے برعکس ہے جس کا واضح ثبوت گوادر جو بلوچستان کا دل ہے مگر یہاں کے عوام پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ،مقامی لوگوں کو بے دخل کرنے اور غیر مقامیوں کو آبا دکرنے کی کوشش کی جارہی ہیں ،افغان مہاجرین کی باعزت واپسی اقدامات کئے جائیں ،ہم چاہتے ہیکہ حکومت اپنی مدت پوری کرے ،ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے قلات میں صحافیوں سے تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر ناظم میر محمد اقبال زہری ،سینٹرل کمیٹی کے رکن ظفر بلوچ،مستونگ کے ضلعی ڈپٹی آرگنائزر سیّد غریب شاہ انجم ،بی ایس او مستونگ کے صدام حسین و دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی جانب سے دولت سے مالا مال صوبے کو نظرانداز کرنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے ۔ظلم و زیادتی عروج پر ہے ۔ہم نے کبھی عوامی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جس سیاست کی بنیاد ہم نے بی ایس او کے پلیٹ فارم پر 67 19میں رکھا جبکہ 1987میں BNYاور 1990میں BNMکی حیثیت میں رکھا آج بھی ہماری وہی فلسفہ ہے جسے ملکر آگے لے جارہے ہیں اور ہماری سیاست کا محور بلوچستان کی حق حاکمیت ،ساحل وسائل پر اختیارات کی جدوجہد ہے جسے ہم عوامی طاقت سے جمہوری انداز میں آگے لیجارہے ہیں ۔جوکہ بلوچ، سندھی ،سرائیکی ،پختون سمیت دیگر محکوم اقوام کے ساتھاتحاد و اتفاق کرکے آقا اور غلام کے رشتے کو ختم کرنے کی ہماری جدوجہد ہے ۔انہوں نے کہا کہ نظریاتی کارکنان پارٹی کا اثاثہ ہے انکی جدوجہد سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ہم ان بے لوث کارکنان کے ساتھ ملکر پارٹی کو منظم اورمضبوط کریں گے ۔ دریں اثناء انہوں نے گزشتہ روز ٹریفک حادثے میں شہید ہونے والے چیئرمین محمدنوازشاہوانی کے گھر جاکر انکے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیا ۔