|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2016

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مجرم کو وزیراعظم نہیں مانتا آسمان بھی گر جائے 2 نومبر کو دھرنا ہوگا‘ مارشل لاء نہیں لگے گا حکومت چلی گئی تو نئے انتخابات ہوں گے حکومت الزامات لگانے کی بجائے ہمیں پکڑے۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ جب کہیں سے انصاف نہیں ملتا تو ہم سڑکوں پر آئیں گے۔ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔ جمہوریت میں احتجاج ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں احتجاج کو آرمی کے اشاروں کا تاثر دیا جا رہا ہے۔ اگر ہم سڑکوں پر نہ آتے تو پانامہ ختم ہوچکا ہوتا۔ دھرنے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔ 2 نومبر کو ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ عوام نکلے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2 نومبر کو 10 لاکھ لوگ اکٹھے کرکے دکھائیں گے۔ نواز شریف کے درباری نہیں چاہتے کہ نواز شریف کا احتساب ہو لیکن وہ نواز شریف کے بجائے ن لیگ کی حکومت گرادیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب دس لاکھ لوگ جمع ہوں گے تو اسلام آباد خود بخود بند ہو جائے گا۔ حکومت نے مطالبات نہ مانے تو معلوم نہیں کیا ہوگا۔ لیکن 2 باتیں ہوسکتی ہیں یا نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا یا پوری حکومت ختم ہوکر نئے انتخابات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر ہمیں گرفتار کیا تو پلان B اور پھر C بھی ہیں مارشل لاء کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مارشل لاء نہیں آئے گا ۔ آئس لینڈ کی عوام نے احتجاج کے ذریعے ہی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ پورا کروایا انہوں نے کہا کہ میں نے 20 سال سیاسی کوشش مارشل لاء کیلئے نہیں کی۔ آئینی اور قانونی طورپر وزیراعظم کا احتساب چاہتے ہیں۔ پارٹی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت چاہتے ہیں اورہمارے ٹربیونل جج جمہوریت پلس چاہتا تھا خواہش ہے کہ وجیہہ الدین کی پارٹی کامیاب ہوجائے ۔ ٹربیونل جج نے صرف چار پٹشنر پر ہمارے انتخابات مسترد کردیئے۔ پارٹی کے اندر معاملات ٹھیک طرح سے چل رہے ہیں۔ میری دلی خواہش ہے کہ وجیہہ الدین کی پارٹی کامیاب ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پر مافیا کا مکمل کنٹرول ہے ن لیگ نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ جمہوریت میں ادارے مضبوط ہوتے ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے میں ہم نے ادارے مضبوط کئے۔ آج کے پی کے کی پولیس پاکستان کیلئے آئیڈیل پولیس ہے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صوبیمیں احتساب کمیشن بنا۔ نئے پاکستان میں سب قانون کے سامنے برابر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2 نومبر کو عوام پورے ریاست کو ہلا کر رکھ د گی اور ایک کامیاب دھرنا ہوگا۔ دو نومبر کو نئے پاکستان کی بنیاد رکھی جائے گی نئے پاکستان میں سب کیلئے ایک قانون ہوگا اور ادارے مضبوط اور بااختیار ہوں گے