|

وقتِ اشاعت :   October 28 – 2016

کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہاگیاہے کہ اگر انتظامیہ اور فورسز اپنی ذمہ داریوں کو فرض سمجھ کر ایمانداری اور دیانتداری سے اداکرتے تو 8اگست کو سول ہسپتال میں دہشتگردی کے واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتارکرکے انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کردیتے تو پھر کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشتگردحملے سے پہلے سوبار سوچتے ،پولیس سینٹر پر حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،اس حوالے سے نیشنل پارٹی کی پالیسی اورموقف واضح ہے کہ دہشت گردی جہاں بھی ہو اورجس بھی صوبے اورملک میں ہو اورجس بھی شکل میں ہو یا پھر عوام کے حقوق غضب کرنے کی شکل میں ہو تو پارٹی ہرپلیٹ فارم پر اس کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اس کی مخالفت کریگی بیان میں کہاگیاکہ بدقسمتی سے اسمبلیوں میں ایسے نمائندے بیٹھے ہیں جن کو قانون سازی اور خارجہ پالیسی وداخلہ پالیسی سے دور تک بھی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ان نمائندوں کو علم ہے کہ ہم کو عوام نے مینڈیٹ کس چیز کیلئے دیاہے انہیں تو صرف ان کے فمادات عزیز ہے انہیں عوام اورصوبے کے حقوق سے کوئی غرض نہیں ،بیان میں کہاگیاکہ اسمبلی میں بیٹھے لوگ جمہوریت سے بھی نابلد ہے ،بیان میں کہاگیاکہ حکومت وقت اپنی ذمہ داریوں کاادراک رکھتے ہوئے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے ،آئین میں عوام کے حقوق اورتحفظ ،صوبے میں امن وامان کو برقرار رکھنے کیلئے فورسز اور صوبائی حکومت اپنے ذمہ داری اورفرائض کو خوش اسلوبی سے نبھائیں ،بیان میں کہاگیاکہ حکمران اپنی خارجہ اور داخلہ پالیسی کوپارلیمنٹ میں بنا کر ملک اور عوام کو ان دہشتگردی کے واقعات سے نجات دلائیں ،انٹیلی جنس رپورٹ کے باوجود غفلت کامظاہرہ کرنے والے صوبائی حکومت نے نااہلی کاثبوت دیتے ہوئے دہشتگردوں کویہ موقع فراہم کیا اور دوسری طرف شریف النفس عوام کو جگہ جگہ سیکورٹی کے نام پر تنگ کرنے کاسلسلہ بھی عروج کو پہنچ چکاہے ،بیان میں کہاگیاکہ عوام کو ہمیشہ یہ باور کرایاگیاکہ افغانستان اور بھارت سے دہشتگرد آتے ہیں بیان میں کہاگیاکہ عوام دہشت گردی سے تنگ آچکی ہے اب مزید جنازے نہیں اٹھا سکتے اس لئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوش گوار تعلقات استوار کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ،بیان میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ پی ٹی سی میں شہید اورزخمی ہونیوالے اہلکاروں کیلئے فوری طور پر معاوضے کااعلان کیاجائے۔