اسلام آباد : وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ حکومت ہمیں گولی مارے یا رکاوٹیں کھڑی کرے ہر صورت دھرنے میں شرکت کریں گے اور اگر موٹر وے نہ کھلی تو پورے صوبے کو اسلام آباد لے جاؤں گا ۔ ایک صوبے کے وزیر اعلی کو دوسرے صوبے میں جانے سے روکنا ظلم اور بادشاہت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ سڑکیں اور راستے بند کر کے عوام کو ذلیل و خوار کیا جا رہا ہے کونسی جمہوریت میں سڑکین بند کی جاتی ہیں عوام کو احتجاج کرنے اور اپنے آئینی حق کے استعمال سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی ۔پرویز خٹک نے کہا کہ ایک صوبے کے وزیر اعلی کو دوسرے میں جانے سے روکنا ظلم اور قانون کی خلاف ورزی ہے عوام ہمارے ساتھ ہیں عوام نکلے تو کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا ۔وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ اگر مجھے پنجاب میں جانے سے روکا جا رہا ہے تو ملک میں ان کے لئے اپنا صوبہ بند کر دوں گا پھر کیا ہو گا ؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے گملا بھی نہیں توڑا پھر راستے بند کر کے ہمارے صوبے کو مفلوج کرنے کا کیا آئین نے شریف برادران کو اختیار / حق دیا ہے زیادتی کرکے وہ ہمیں باغی بنانا چاہتے ہیں ۔ حق مانگنے اور چوری کا حساب لینے کے لئے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا کہ ان کے پاس توپیں ہیں تو ہمارے پاس پڑھے لکھے جوان ہیں ۔حق کی بات کرنے پر غدار کہا جاتا ہے انہوں نے پورے صوبے کو آج 3 بجے اسلام آباد آنے کی دعوت دی جبکہ وفاقی حکومت کو رات تک راستے کھولنے کا الٹی میٹم بھی دیا ۔