|

وقتِ اشاعت :   October 30 – 2016

کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کا کہنا ہے کہ حکمران سیاسی صورتحال کو نقصان پہنچانے کی خود کوشش کررہے ہیں جب کہ وزیر اعظم ہاؤس میں پاکستان توڑنے کی سازش ہورہی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر نبیل گبول کا میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی صورتحال کو نقصان پہنچانے کےلئے حکمران خود کوشش کررہے ہیں اور وزیراعظم ہاؤس میں ملک توڑنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔ نبیل گبول نے کہا کہ حکمرانوں نے خون خرابے کو سازش بنا رکھی ہے پورے اسلام آباد کو سیل کرکے ایک بچے اور ایک آرمی کے کرنل کو شہید کردیا گیا جب کہ نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کو سرحدوں پر مصروف رکھ کر اقتدار کے مزے لے رہے ہیں، نوازشریف نے مودی کوبھارتی فوج کو بارڈر پر مصروف رکھنے کی بات کی اور وہ ٹیپ بھی موجود ہے، ان کے لوگ پرویز رشید ، طلال چوہدری اور دانیال عزیز متحدہ کے بانی سے ملاقاتیں کرتے ہیں، نوازشریف نے مودی اور عالمی طاقتوں کے ساتھ ڈیل کررکھی ہے جس کے باعث ان پر آرٹیکل 6 لاگو ہوتا ہے۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ سے ہمیں کوئی اچھا جواب نہیں ملتا، اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے ساری اپوزیشن جماعتوں کو عمران خان کے ساتھ ہونا چاہئے تھا لیکن میں خود بنی گالہ میں نہیں بلکہ جہاں دھرنا ہوگا وہاں عمران خان کے ساتھ موجود ہوں گا،نوزشریف 2 نومبر سے پہلے استعفیٰ دے دیں اور اگر دھرنے کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اسلام آباد سمیت پورا پاکستان بند ہوجائے گا، وزیر ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں گے اور پھرجوکچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی ۔ نبیل گبول نے کہا کہ حکومت وینٹی لیٹر پر ہے اور آخری سانسیں لے رہی ہے حکومت کے حمایتی جماعتیں سوچ لیں کہ پاکستان کو بچانا ہے یا نوازشریف کو۔ان کا کہنا تھا کہ میرا کسی پارٹی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن 2018 کے انتخابات میں لیاری سے ہی امیدورا بنوں گا جب کہ لیاری کے موجودہ حالات کے ذمہ دار سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا ہیں۔