|

وقتِ اشاعت :   November 1 – 2016

بسیمہ: حق کی بات کرنیوالوں کو غدار اور لوٹ مار والوں کو وفادار کہا جارہا ہے سی پیک کے نام پر پنجاب میں اربوں ڈالر خرچ کئے جا رہے ہیں بلوچستان میں ترقی کے نام پر گھروں کو ویران اور قبرستانوں کو آباد کرنا قابل قبول نہیں بلوچ قوم نے بی این پی کو مضبوط کیا تو اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ کوئی طاقت بلوچ قوم کو زیر نہیں کر سکتی بلوچ قوم کا اتحاد وقت و حالات کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل ‘ رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی ‘ سینئر نائب صدر عبدالولی کاکڑ ‘ بی ایس او کے چیئرمین نذیر بلوچ ‘ میر خورشید جمالدینی و دیگر نے بسیمہ میں تاریخی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو بم دھماکوں اور دہشت گردی کے نام پر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے یہ ملک کے کس قانون میں لکھا ہے کہ اپنی سوچھ کی خاطر دوسروں کے گھروں میں ماتم کروایا جائے میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بلوچ قوم اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی غریب بلوچ جو دو وقت کی روٹی کے حصول کیلئے گھر سے نکلتا ہے شام کو خبر ملتی کی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے وہ جاں بحق ہو چکا ہے بدقسمتی سے ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو جا تا ہے کیا یہ ہماری ترقی ؟ کیا یہ ہے ہماری خوشی قسمتی ایسی ترقی کسی صورت قبول نہیں جو ہمارے جوانوں کے خون سے حاصل ہو جب بھی ہم نے حق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں غدارکہا جاتا ہے اور لوٹ مار کرنے والوں کو وفادار کہا جاتا ہے موجودہ حکمران سی پیک کے نام پر اربوں ڈالر پنجاب میں خرچ کر رہے ہیں اور بلوچستان جس کی سرزمین ہے اسے کچھ نہیں دیا جا رہا مقررین نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک کا رٹ لگانے والے بلوچ عوام کے وسائل کو لوٹ رہے ہیں بلوچستان کے دانشور ‘ داکٹر ‘ استاد و دیگر سمیت عوامی محافظ بھی اب محفوظ نہیں رہے انہیں بھی رات کی تاریکی میں نشانہ بنایا گیا انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کو اپنی بقاء اور شناخت کے تحفظ کیلئے طاقتوں قوتوں کا مقابلہ کرنا ہو گا بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچ قوم کی آخری امید ہے ۔