اسلا م آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بارپھروزیراعظم نوازشریف سے استعفیٰ طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ سپریم کورٹ میں آپ کے خلاف کرپشن کیس لگاہواہے ، عہدے سے استعفیٰ دو، نواز شریف کی وکٹ اڑتی دیکھ رہاہوں، عمران خان کا کہنا ہے کہ بزدل حکمران اپنی چوری چھپانے اور کرپشن بچانے کے لئے ملک میں انتشار پھیلاتے ہیں لوگوں کو آپس میں لڑوا رہے ہیں تاہم میں اس دن کا انتظار کر رہا ہوں جب وزیراعطم نواز شریف اور ان کا چھوٹا بھائی جیل میں ہوگا، ،شیخ رشیداورپاکستان کے عوام ہمارے سولوفلائٹ ہیں ۔بدھ کے روز اسلام آباد ایکسپریس وے کے پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے ‘‘یوم تشکر’’ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 24گھنٹے سے بھی کم نوٹس پرلاکھوں لوگوں کی آمدپرآپ لوگوں کاشکریہ اداکرتاہوں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ کے پی کے پرویزخٹک اوران کی کابینہ کوپنجاب کی جانب قافلے لانے کے اقدام پرخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح پرویزخٹک پراوران کے قافلے پرشیلنگ ہورہی تھی ،مجھے اس طرح لگ رہاتھاکہ وہ پاکستانی نہیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قومیں اس طرح بنتی ہیں غلام قوم کبھی عظیم نہیں بنتی ۔میں حکمرانوں کو خبردار کرتاہوں کہ آئندہ سے ہمارے کارکنوں کے ساتھ اس طرح کا ظلم کیا گیا تو ہم پولیس سٹیشنز کا گھیراؤ کرینگے، تحریک انصاف اب پہلے والی پارٹی نہیں رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ صبح 6بجے خٹک کوفون کیاکہ واپس جائے مجھے ڈرتھاکہ خون خرابہ ہوگااس لئے واپسی کاکہا مجھے اس دن کاانتظارہے کہ شریف برادران جیل میں ہوں ۔دونوں شریف برادران اپنی کرپشن کوچھپانے کیلئے قوم کوآپس میں لڑاناچاہتے ہیں ،گزشتہ بیس سال میں تحریک انصاف کے انتشارکی سیاست نہیں کی ،اورنہ کوئی اسلحہ اٹھایاہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ عظیم قوم تب بنے گی جب اس ملک میں اوپرسے نیچے تک احتساب ہوگااس ملک کے 5سے10ہزارلوگ عوام کے خون چوس رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میری وجہ سے نوازشریف مولانافضل الرحمن کوپوچھ رہے ہیں ،مولاناصاحب میراشکریہ اداکریں آپ کواب پوچھاجارہاہے ۔مولانا اس سے قبل ڈیزل سے پیسے کمارہے تھے اوراب نوازشریف سے مراعات لے رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی نے چارٹرآف ڈیموکریسی کے نام پرمک مکا کیاہے ۔تحریک انصاف اقتدارمیں آکربڑے بڑے ڈاکوؤں کااحتساب کریگی ۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نیب سے پوچھاکہ نوازشریف کونوٹس بھیجاہے ،ایف بی آرایف آئی اے کام کرتے تونوازشریف پکڑاجاتا۔انہوں نے ملک کے تمام اداروں کوغلام بنادیاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ حکمرانوں نے مل کر ملک کو لوٹا۔ آصف علی زرداری اور نواز شریف نے چارٹر آف ڈیمو کریسی کی آڑ میں چارٹر آف مک مکا کیا تھا۔ دونوں عوام کو دکھانے کیلئے نورا کشتی لڑتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ادارے کام کر رہے ہوتے تو اب تک زرداری اور نواز شریف پکڑے جا چکے ہوتے۔عمران خان نے پیپلز پارٹی کے رہنماء اپوزیشن لیڈر خورشیدہ شاہ کو بھی آڑے ہاتھوں لیااور کہا کہ ڈبل شاہ کو قرارد یا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کرپشن کا کینسر ادارے مضبوط کرنے سے ختم ہوگا۔ جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوتے ملک ترقی نہیں ہو سکتا عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی درخواستوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے ججز نے کہا کہ اس کیس کا فیصلہ جلد کریں گے جب کہ عدالت نے نیب کو بلایا اور کہا کہ پاکستان کے ادارے صحیح کام نہیں کر رہے، سپریم کورٹ نے نیب کے چیئرمین کو کہا کہ آپ نے نواز شریف کے خلاف کیوں ایکشن نہیں لیا، جب سپریم کورٹ نے نواز شریف کی تلاشی لینے کا فیصلہ کیا تو میں نے اللہ کا شکر ادا کیا اور یوم تشکر منانے کا فیصلہ کیا۔ مجھے خوشی ہوئی کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ادارے کام نہیں کر رہے، یہی ہم کہہ رہے ہیں کہ لک کے ادارے کام نہیں کر رہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر آئے۔ان کا کہنا تھاکہ رانا مشہود کا نام کرپشن میں آیا تو انہوں نے استعفیٰ دیا، مشاہد اللہ نے فوج کے خلاف بیان بازی کی تو انہیں استعفیٰ دینا پڑا اور ایک خبر لگوانے پر پرویز رشید سے استعفیٰ لیا تو وزیراعظم کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت جاری ہے اس لئے وہ بھی استعفیٰ دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چاہے تو استعفیٰ نہ دیں لیکن ان کی سینٹر کی وکٹ اڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ملک میں 5 سے 10 ہزار ایسے لوگ ہیں جو ملک کا خون چوس رہے ہیں، مضبوط نیب بنا کر جس دن ان ڈاکووں کو پکڑ لیا تو یہ ملک خوشحال ہوجائے گا، جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوتے اس وقت تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، تحریک انصاف اقتدارمیں آکر بڑے بڑے ڈاکوؤں کا احتساب کرے گی۔