|

وقتِ اشاعت :   November 3 – 2016

پشاور: پاکستان میں تعینات افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے عالمی شہرت یافتہ افغان مونا لیزا کی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف شربت گل کی رہائی کے احکامات جاری کریں، افغانستان سمیت دنیا نامور ’’افغان مونا لیزا‘‘ کی گرفتاری سے پہلے ہی افغان عوام کے جذبات مجروح ہوئے،یہ کیس پاکستان اور افغانستان کے دو طرفہ تعلقات کے لیے ایک امتحان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان سفیر نے کہا کہ یہ شدید مایوسی کی بات ہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور دیگر حکومتی رہنماں کی یقین دہانی کے باوجود شربت گل کی درخواست ضمانت آج مسترد کردی گئی۔انھوں نے کہا کہ دنیا کی تسلیم شدہ اور افغانستان میں سب سے زیادہ چاہی جانے والی شربت گل کی گرفتاری نے پہلے ہی تمام افغانوں کے جذبات کو مجروح کیا اور آج عدالتی فیصلے سے ان جذبات اور دونوں طرف کے عوام کے دو طرفہ تعلقات کو مزید دھچکا لگا۔افغان سفیر کا کہنا تھا کہ ‘دل اور دماغ کی جیت’ ہمارا سب سے اہم مقصد ہے۔ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت واقعی شربت گل کو رہا کرنا چاہتی ہے، جیسا کہ وزیر داخلہ نثار علی خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا تو افغان خاتون کو کسی عدالت میں حاضری یا فیصلے کی ضرورت نہیں ہے۔افغان سفیر کے مطابق شربت گل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)کے لگائے گئے الزامات کی بنا پر جیل میں ہیں اور یہ وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہے کہ وہ ان الزامات کو ختم کرکے انھیں رہا کرے اور یہ وہ کام ہوگا، جسے واقعی کیا جانا چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ الزامات کہ شربت گل نے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کیا یا دھوکہ دہی کی، سراسر بے بنیاد ہیں کیونکہ نادرا نے انھیں اور ان کے شوہر کو معمول کی کارروائی کے مطابق شناختی کارڈ جاری کیا تھا۔ڈاکٹر عمر زاخیل وال کے مطابق عالمی شہرت یافتہ ہونے کے علاوہ شربت گل ایک غریب بیوہ اور اپنے 4 بچوں پر مشتمل خاندان کی واحد کفیل ہے، جسے ہیپاٹائٹس کا مرض لاحق ہے جبکہ ان کے شوہر اور بیٹی کا انتقال بھی اسی مرض کے ہاتھوں ہوا۔انھوں نے کہا کہ اس اسٹیج پر میں وزیراعظم نواز شریف سے کہتا ہوں کہ وہ براہ راست اس معاملے میں مداخلت کریں اور شربت گل کی رہائی کے احکامات جاری کریں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت شربت گل اور ان کے بچوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے اور انھیں عزت و وقار کے ساتھ واپس افغانستان بھجوا کر وہاں سیٹل کیا جائے گا۔ڈاکٹر زاخیل وال کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے قبل شربت گل نے اپنی گھر کی اشیا فروخت کردی تھیں اور وہ اپنے خاندان کے ہمراہ واپس افغانستان جارہی تھیں۔اس سے قبل بدھ 2 نومبر کو پشاور کی خصوصی عدالت نے عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔شربت گل کو گذشتہ ماہ 26 اکتوبر کو فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے)نے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں حراست میں لیا تھا، جس کے بعد ان کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔