|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی واپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ گڈانی میں بحری جہاز میں آگ لگنے کے واقعہ کو سنجیدگی سے لیا جائے جو بھی ملوث پایا گیا ان کے خلاف قانونی کا رروائی عمل میں لائی جائے یہ اتفاقیہ حادثہ نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا ہے صوبائی حکومت عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں سانحہ8 اگست اور سانحہ پی ٹی سی میں غفلت ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ جو حکومت ہمارے بچوں کو تحفظ نہیں دے سکتی امن و امان کے قیام کے دعوے کرنا انکے لئے افسوسناک ہے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اب کسی سے پوشیدہ نہیں ہر واقعے کی ذمہ داری بیرونی ہاتھوں پر ڈال کر ہمارے ادارے سبکدوش ہوتے ہیں سیکورٹی تھریٹس ہونے کے باوجود کوئی بھی انتظامات نہیں کئے جاسکے پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ خالصتاً بلوچستان حکومت کی غفلت ،ناکامی اور نااہلی ہے پاسنگ آوٹ پریڈ ہونے کے باوجود نوجوان پولیس کیڈٹس کو کس لئے روکا گیا تھاانہوں نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اگر حکومت کو پہلے سے ہی دہشتگردی کے واقعات کا علم تھا تو اس حوالے سے سیکورٹی انتظامات کیوں نہیں کئے گئے انہوں نے کہا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں مزدوروں کے تحفظ کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی صرف ٹیکس وصول کرتی ہے لیکن اقدامات نہیں کرتے حادثے کا ذمہ دار متعلقہ کمپنی کا لائسنس منسوخ اور مزدوروں کو معاوضہ دیا جائے بحری جہاز میں آگ لگانے کا اصل مقصد بھی سمگلنگ کا عنصر شامل ہے کسٹم اور دیگر ا دارے اس واقعہ میں ملوث ہیں 137 پلاٹ ہے جن پر اکثر قبضہ کیا گیا ہے گزشتہ روز رونما ہونیوالے واقعہ کی تحقیقات کر کے با ضابطہ انکوائری کی جائے۔