کراچی: پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو دُہرے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو دُہرے قتل کے الزام میں انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا، فیصل رضا عابدی کے خلاف دُہرے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں اور اسی بنیاد پر کو گزشتہ روز پٹیل پاڑہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے اور انہیں کل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا ہے کہ فیصل رضا عابدی ہمارے کارکنان کے قتل میں ملوث ہے، فیصل رضا عابدی کو رہا کیا گیا تو وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کی رہائی کے لئے کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو گزشتہ شب پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا اور پھر انہیں تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
فیصل رضا عابدی پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر بھی رہ چکے ہیں جب کہ آصف علی زرداری کے دور صدارت میں وہ ان کے دست راست سمجھے جاتے تھے اور ان کا شمار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماؤں میں ہوتا تھا تاہم عدلیہ مخالفت بیانات اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر پیپلزپارٹی نے 2012 میں ان کی رکنیت معطل کردی تھی۔