|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز کے مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ گڈانی اور پولیس ٹریننگ کالج اور 8 اگست کا سانحہ بلوچستان کی تاریخ میں بڑا دلخراش واقعہ تھا جس میں بلوچستان کے فرزندوں اور نوجوانوں کو قتل غارت گری کا نشانہ بنایا گیا بیان میں کہا گیا کہ پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے پارٹی کے مرکزی لیبرسیکرٹری منظور بلوچ کو ہدایت کی کہ وہ فوری طورپر سانحہ گڈانی کے لواحقین متاثرین اور گڈانی کا دورہ کرکے ان کیساتھ یکجہتی کرکے ان حقائق کو بھی سامنے لانے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے اتنا بڑا واقعہ پیش کیا بیان میں کہا گیا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے ذمہ داران کیخلاف تحقیقات ہونی چاہئے کہ وہ بلوچستان میں سمندی آلودگی کا سبب بھی بن رہے ہیں اور اتنا غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آنا اور اس حوالے سے اب تک تحقیقات کا شروع بھی نہ ہونا اور انسانی جانوں کا ضیاع اور زخمی ہونے والے کیلئے فوری طورپر علاج کیلئے بہتر انتظامات کی ضرورت ہے بیان میں کہا گیا کہ سانحہ پولیس ٹریننگ کالج اور گڈانی کے واقعہ میں جو لوگ جاں بحق ہوگئے ان دونوں واقعات میں حکومت کے ارباب اختیار فوری طورپر ان مالی معاونت کااعلان تک نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے بیان میں کہا گیا کہ فوری طورپر اس واقعہ میں ملوث بلواسطہ یا بلاواسطہ جو لوگ ملوث ہیں ان کو بھی کیفر کردار تک پہنچانے کی ضرورت ہے اسی طرح 8 اگست کا واقعہ بلوچستان کے تعلیم یافتہ طبقہ جنہوں نے بڑی محنت کرکے اس پوزیشن تک پہنچے اور بلوچستان کے عوام کو انصاف دلانے کیلئے ان کی جہد کسی بھی طرح فراموش نہیں کیا جاسکتا لیکن اس کے باوجود اب تک اتنے بڑے واقعہ میں جو وکلاء صحافی شہید ہوئے اب تک ان لواحقین انصاف متلاشی ہیں بیان کے آخر میں کہا گیا کہ اخلاقی طورپر حکمرانوں کو بلوچستان میں حکمرانی کا کوئی حق نہیں جو بلوچستان میں امن وامان کے دعوے کرتے ہیں لیکن ان تین واقعات سے ان کے دعوؤں کی کلی کھل گئی۔