|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2016

کوئٹہ : سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی شہر میں گیس ناپید ہو گیا ہے،کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں عوام گیس کی عدم موجودگی کے باعث پریشانیوں کا شکار ہیں، جہاں کئی لوگ کھانا پکانے سے محروم ہیں وہی گیس مہنگے دام بکتی نظر آرہی ہے۔گزشتہ دو سال سردیوں میں گیس کا مسئلہ قائم رہا اور تاحال گیس کمپنی کو معتدد علاقوں میں گیس کی فراہمی میں ناکامی کا سامنا ہو رہا ہے، عوامی حلقوں نے بعض علاقوں میں گیس کی عدم موجودگی پر گیس کمپنی سے گیس کی فراہمی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ گیس کمپنی عوام کے ساتھ غلط رویہ اختیار کر رہی ہے، موسم گرما کی نسبت سردیوں میں لوگوں کو گیس کی زیادہ ضرورت درپیش آتی ہیں اور صفر المظفر جیسے مہینے میں جب لوگوں کو نذر و نیاز کرنے ہوتے ہیں اس وقت گیس کمپنی انہیں گیس فراہم نہیں کرتی اور عوام کو انکے حالت زار پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک عام اور واضح بات ہے کہ علاقے کے کسی گھر میں کوئی مریض ہے اور کوئی نونہال سردی کی تاب نہیں لا پاتا ان کیلئے گیس انکی زندگی کاایک بے حد ضروری جزو ہے مگر گیس کمپنی اپنی پالیسیوں کی پیروی سے بعض نہیں آتی اور احساس کو کچھلتے ہوئے گیس کی لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت وقت اور ذمہ داران سے گیس کمپنی کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت نے اب تک اس بات کا نوٹس نہیں لیا کہ عوام گیس سے محروم ہیں جبکہ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ روز اول ہی گیس کمپنی سے جواب طلب کرتی اور اگر انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہیں اسے حل کرتی۔ اب کم از کم ایسا کوئی اقدام اٹھایا جائے کہ جس سے تمام علاقوں کے عوام کو بغیر کسی مسئلے کے گیس میسر ہو جائے۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے مسئلے کا برقرار ہونا اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ گیس کمپنی شاید عوامی طاقت کا مظاہرہ دیکھنا چاہتی ہے اسی لئے عوام کوان کے بنیادی ضرورت سے محروم رکھ رہی ہے۔ اگر اس سال یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو گیس کمپنی کو شدید احتجاجوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور جب عوام اپنے حق کے لئے سڑکوں پر کھڑے ہونگے تو اس وقت ذمہ دار نوٹس نہ لینے والی حکومت اور عوام کو تنگ کرنے والی گیس کمپنی ہوگی۔