|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ریلیز کے مذمتی بیان میں کہا گیا کہ میٹروپولیٹن کے بلوچ افسراور دیگر محکموں کے بلوچ افسران اور ملازمین کو موجودہ حکومت کے دور میں ان کیساتھ ناروا بلوچ دشمنی پر مبنی اقدامات قابل مذمت عمل ہے اور مختلف تنظیموں کی جانب سے بلوچ افسران کو ذہنی کوفت دینے اور ناقابل برداشت عمل بنتا جارہا ہے موجودہ حکمرانوں نے بلوچستان میں ایسا رویہ روا رکھا جو کسی بھی صورت درست نہیں بلوچستان کے وسائل سے چلنے والے بلوچستان میں ان کے اپنے حقیقی فرزند مشکلات سے دوچار ہیں اس سے قبل میٹروپولیٹن اور وزیراعظم پیکج کے 5 ارب اور کوئٹہ میں میٹروپولیٹن کے افسران کے فنڈز میں جو نابرابری دیکھنے میں آئی اس سے بہت سے حکمرانوں کی پالیسیاں سامنے آئیں کہ کوئٹہ کے بلوچ علاقوں کو مسلسل ترقیاتی کاموں میں نظرانداز کرنا اور وزیراعظم پیکج کو چند گلیوں تک محدود رکھنے کی پالیسیاں اور میٹروپولیٹن کے ارباب اختیار کی جانب سے تعصب پر مبنی پالیسیاں اب بھڑتی جارہی ہیں بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی تمام اقوام کی ترقی و خوشحالی اور تعصب کے نام سے پارٹی نفرت کرتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہ لیا جائے کہ ہم مسلسل بلوچ علاقوں اور اپوزیشن کے کونسلران کیساتھ ناروا اور ناانصافیوں پر مبنی پالیسیوں پر خاموش رہیں گے ہمیں خدشہ ہے کہ جس طرح سے بلوچستان میں پہلے کرپشن کے چرچے عام ہیں اب یہ نہ ہو کہ تاثر اور وزیراعظم کے پیکج کے پانچ ارب روپے بھی لوٹ مار کا شکار نہ ہوبیان میں کہا گیا کہ بی این پی ہر طبقہ فکر کی نمائندہ جماعت ہے اور ہر گز یہ برداشت نہیں کرے گی کہ بلوچ افسران اور ملازمین کو بلواسطہ یا بلاواسطہ ان کیساتھ ناروا اور سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جائے جسے ہمیں مزید برداشت نہیں کریں گے پارٹی ہر فورم پر حکمرانوں کے ایسے اقدامات کیخلاف جمہوری انداز میں آواز بلند کرنے کو ترجیح دے گی ناروا بلوچ دشمن اقدامات خاموش تماشی کا کردار ادا نہیں کریں گے ۔