|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2016

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر یار محمد رند نے کہا ہے کہ افغان مہا جرین کی باعزت واپسی کیلئے موثر اقدامات اٹھاتے ہوئے واپسی مالی معاونت پیکج اور سہولیات کو مزید بہتر بنایاجائے اور عالمی شہرت یافتہ شربت گلہ کی طرح کے منفی اقدامات کرکے 30 سالہ میزبانی کی خدمات کو ذائل نہ کیا جائے بلوچستان میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری اور آئندہ انتخابات ہرگز قابل قبول نہیں ہونگے افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں جن 30سالہ مہمان نوازی کی اب جبکہ افغانستان میں امن قائم ہو چکا ہے افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے افغانستان اور پاکستان کی حکومتیں باہمی اقدامات اٹھائیں پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں سردار یار محمد رند نے کہا کہ افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری یا انتخابات کے انعقاد سے نہ صرف صوبہ کے معروضی حالات تبدیل ہونگے بلکہ سیاسی قوتوں کے مابین طاقت کا توازن تبدیل ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات بلوچستان کے امن وامان پر مرتب ہونگے سردار یار محمد رند نے کہا کہ افغان ہمارے پڑوسی اور بھائی ہیں تاہم ان کی آڑ میں کچھ تعصب پسند قوتیں بلوچستان میں معروضی حالات کو بدلنے کی کوشش کررہے ہیں جس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے قانون نافذ کرنے والے ادارے کچھ عرصہ قبل افغان مہاجرین کیخلاف جو کارروائیاں شروع کی تھیں ہم انہیں خوش ؂آئند قرار دیتے ہیں تاہم صوبائی حکومت میں موجود چند عناصر افغان مہاجرین کیخلاف کریک ڈاؤن کو پشتون دشمنی کا رنگ دیکر ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں صوبہ میں بسنے والے پشتون بلوچستان کے باسی ہیں افغان مہاجرین اور مقامی پشتونوں میں فرق واضح ہے جس میں ابہام پیدا کرنے کی کوشش چند عناصرکی جانب سے اپنے سیاسی مستقبل کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں سرداریار محمد رند نے مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کی طرز پر موثر اقدامات اٹھائیں ۔