|

وقتِ اشاعت :   November 12 – 2016

کوئٹہ : چین سے ایک ہفتہ پہلے روانہ ہونے والا درجنوں مال بردار گاڑیوں کا پہلا قافلہ مغر بی روٹ کے ذریعے دو مر حلوں میں گوادر پہنچ جائیگا جہاں سے اُن کا سارا مال مشرق وسطیٰ اور جنوبی افریقہ سمندری جہازوں کے ذریعے روانہ کیاجائیگا ۔وفا قی وزیر برائے پور ٹ شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے چین سے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغر بی روٹ کے ذریعے گوادر پہنچنے والے قافلے کو گوادر پہنچنے کے عمل کو پاکستان کی تاریخ میں بڑی پیش رفت ہے ۔ امریکی ریڈیوسے بات چیت کر تے ہوئے میر حاصل خان بزنجو کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغر بی روٹ کے ذریعے اتنی بڑی تعداد میں گاڑیوں کے پہنچنے سے لوگوں میں اعتماد بڑھے گا اور بلوچستان کے بعض حلقوں میں اس روٹ کے حوالے سے جو خدشات ہیں وہ اب کم ہوتے جائیں گے کیونکہ اب اس روٹ پر کا م چلتا رہے گا وفاق وزیر نے اس تاثر کی نفی کی کہ بلوچستان کے لوگوں کو سی پیک کے منصوبے میں روزگار کے مواقع کم مل رہے ہیں ، ، وہا ں پر پہلی پائپ فیکٹری چائینیز شروع کر رہے ہیں تو اس کے لئے پہلی ہی ہم نے اینڈکیٹ کیا ہے، ہم اپنی وزارت کی طرف سے یہاں ٹیکنکل سنٹر شروع ہو چکا ہے، لو گ اپنے آپ کو روزگار کے کافی مواقع ملیں گے بہتر یہ ہوگا کہ ہم سی پیک کی حمایت کریں تو باقی صوبے اس سے مستفید ہوں گے اور بلوچستان بھی ہوگا ۔میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ سی پیک پر تنازع کھڑا کرنے کی بجائے اگر بلوچستان کے لوگ اس کی حمایت کریں تو دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان کے لوگ بھی اس سے مستفید ہو ں گے لیکن اس مقصد کے لئے صوبے کے نوجوان خود کی تیار کر یں گوادر میں صرف ایک یا دو نہیں متعدد فیکٹریاں لگیں گی ،وفاقی وزیر نے کہا کہ مال برداری کا یہ سلسلہ مستقبل میں جاری رہے گا ، ، یہ پہلی ضرور ہے ہمارا تھوڑا سا یہ روڈ کا مسئلہ آرہا تھا ہائی وے کا ،اور یہ جولائی میں مکمل ہو جائیگا تو پھر یہ جاری رہے گا ، اور آئندہ بھی جاری رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ گوادر کی بندرگاہ مکمل طور پر تیار ہے اس قافلے سے پہلے وہاں سے یوریا، گندم اور مچھلی برآمد کیا جاتا رہا ہے اب یہ قافلہ بھی پہنچ جائیگا ، گوادر بندرگاہ کو پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں ریڑھ حیثیت حاصل ہے جس سے نہ صرف پاکستان میں اقتصادی سر گرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ چین کو بھی بین الااقوامی منڈیو ں تک کم لاگت اور کم وقت میں رسائلی ملے گی ،پاکستان اور چین کے درمیان 46 ارب ڈالر کی مالیت سے پاک چین اقتصادی راہداری کا معاہد ہ ہو چکا ہے بلوچستان سے گزرنے والا منصوبے کے مغر بی روٹ کی مسافت تقر یباً گوادر سے ژوب تک 1100 کلو میٹر بنتا ہے تاہم اس روٹ کا گوادر سے ہو شاب تک روٹ کا صرف 460 کلو میٹر کا حصہ مکمل کیا گیا ہے جبکہ ہو شاب سے سوراب تک سڑک کی تعمیر اور اس روٹ میں آنے والے پُلوں کو بھی اب تک تعمیر نہیں کیا گیا ہے ۔