|

وقتِ اشاعت :   November 13 – 2016

لندن: بلوچ رہنما میر جاوید مینگل نے شاہ نورانی میں خودکش حملہ کو بلوچ نسل کشی کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست بلوچستان میں جارہی آپریشن اور نسل کشی کو مزید وسعت دینے اور اْس میں تیزی لانے کے لئے اس طرح کی کاروائیاں کررہی ہے۔ اب خدشہ ہے کہ اس واقعہ کو جواز بناکر شاہ نورانی، سارونا و دیگر علاقوں میں فورسزکو لاکر وہاں کے لوگوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اس اندوہناک واقعہ میں توتک اجتماعی قبروں میں لوگوں کو دفنانے، مسخ شدہ لاشیں پھینکنے اور لیویز اہلکاروں کے قتل میں ملوث ریاستی کارندوں کا ہاتھ ہے۔ جنکی سرپرستی فورسزاور خفیہ ایجنسی کررہی ہیں۔ اْنہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ سانحات کے بعد یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے جہاں ریاستی اداروں، اْن کے مقامی ایجنٹ اور فورسزکے اسٹرٹیجک اثاثوں نے بے گناہ اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنائے۔ فورسزاور خفیہ ایجنسی پہلے ایک ایک کرکے بلوچوں کو ٹارگٹ کرتے تھے اب اجتماعی طور اْنکی قتل عام کرکے بلوچ نامی سر درد سے جلد از جلد جان چھڑانے کی کوشش کررہے ہے۔ کیونکہ سی پیک سمیت دیگر استحصالی منصوبوں کی کامیابی کے لئے یہ ضروری ہے کہ بلوچ قوم کا مکمل صفایا کیا جائے اور بلوچستان میں بلوچ نامی کوئی انسان اور حیوان زندہ نہ رہے۔ ریاست اور پنجاب کو بلوچ وسائل اور بلوچ ساحل چائیے اور بلوچ قوم کے موجودگی میں انکی یہ مذموم اور توسیع پسندانہ منصوبے کامیاب نہیں ہوسکتے۔ اس لئے بلوچ نسل کشی کا سلسلہ دن بدن تیز سے جاری ہے۔