|

وقتِ اشاعت :   November 14 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز میر جاوید مینگل کی رہائش گاہ پر سیکورٹی فورسز کے چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص اپنے رہائش گاہ پر دھماکہ خیز مواد ذخیرہ نہیں رکھتا دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کا دعوی من گھڑت ، جھوٹ پر مبنی اقدام ہے وڈھ ہی میں انسانیت سوز کارروائیوں میں ملوث افراد اور ان کے ٹھکانوں کا بخوبی علم ہونے کے باوجود حکام کارروائیوں کی جسارت تک نہیں کر پاتے اور حقائق سے نظریں چورا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ایسے ڈرامے رچاتے ہیں بلوچستان کے باشعور عوام کو بخوبی علم ہے کہ وڈھ میں لیویز تھانے کے اہلکاروں کی شہادت میں ملوث افراد مقدمہ درج ہونے کے باوجود آج آزاد گھوم رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی نہ کرنا خود بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے ایسے لوگ بلوچستان اور دیگر علاقوں میں انسانیت دشمن کارروائیوں میں بلواسطہ یا بلاواسطہ ان کے تانے بانے ملتے ہیں پارٹی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں چادر و چار دیواری کے تقدس کو ہمیشہ ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے بلوچستان کے مثبت روایات کے منافی ہر اقدام کی سیاسی انداز میں مذمت کی گئی ہے اور حالیہ دنوں وڈھ میں میر جاوید مینگل کی رہائش گاہ پر غیر قانونی طریقے سے فورسز کی جانب سے اسلحہ ، دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کا ڈرامہ بھی دروغ گوئی اور من گھڑت باتوں کا تسلسل ہے حالانکہ علاقے میں چھاپوں کیلئے قانونی لوازمات پورے کئے جاتے تو ضرور اس بات کی سمجھ آتے کہ یہاں سے برآمدگی ہوئی آئے روز بلوچستان میں غیر قانونی طریقے سے چھاپوں اور بے گناہوں کے گھروں سے برآمدگی اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرنے کا طریقہ پرانا ہو چکا ہے بلوچستان کے ہر ذی شعور اس بات سے آگاہی رکھتا ہے پارٹی کے مرکزی بیان میں اس برآمدگی کو دروغ گوئی سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ اس گھرانے نے بلوچستان کے عوام کیلئے بے شمار قربانیاں دیں ہیں بلوچستان کے مثبت روایات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے ذرا ان دہشت گردوں کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے جو لیویز اہلکاروں کی ٹارگٹ گلنگ میں ملوث تھے کیا حکام بالا کے سامنے ان لیویز اہلکاروں کی شہادت کوئی معنی نہیں رکھتی یہ خود معنی خیز سوالات ہیں بیان کے آخر میں کہا گیا کہ فوری طور پر بلوچستان میں انسانی حقوق غیر قانونی چھاپوں ، بلوچ روایات کی پامالی کا سلسلہ بند کیا جائے ۔