|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2016

قلات :بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے قائد پرنس محی الدین بلوچ نے کہا ہیکہ لاکھوں ہزاروں افراد پر مشتمل قبائل کو قبائلی طریقے سے دہشت گردی کو کنٹرول کر نا چاہئے ملک طاقت ور قوت کو بلوچستان کے حقوق دلانے میں اپنا کردار ادا کر ناچاہئے موجودہ پارلیمانی حکومت میں یہ اہلیت نہیں ہے کہ وہ بلوچ قوم اور سرزمین کا دفاع کر سکیں پرنس محی الدین بلوچ اور پرنس یحی جان بلوچ کی بلوچ قوم کے اتحاد اتفاق کے لیئے جدوجہد کو سراہتے ہیں اور پاک اٖفغان بارڈر کے آر پار بلوچ قبائل ان کے ساتھ کھڑے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک افغان بارڈر کے قبائلی رہنمائشہید سخی میر احمد مینگل اولس وال کے فرزند سخی مفتی عبدالحمید مینگل کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا عبدالحمید مینگل اور قادربخش مینگل نے ان سے شاہی دربار قلات میں ان کی رہائش گا ہ پر ملاقات کی اور اپنے قبائلی اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا س مو قع پر بلوچ رابطہ اتفاق تحریک برات کے قائد پرنس محی الدین بلوچ نے کہا کہ بلوچ جہاں بھی آباد ہیں میں ان کے اتحاد و اتفاق کے لیئے جدوجہد کر رہا ہوں کیونکہ میرے باپ داد خان آعظم میر نصیر خان نوری خان محراب خان شہید اور خان احمد یار خان نے بلوچ قوم کو اتحاد اتفاق کے لیئے منظم کیا انہوں نے کہا کہ بلوچ قبائل میں ہر قبیلہ لاکھوں ہزاروں افراد پر مشتمل ہیں ان کو اپنے قبائل کے زریعے دہشت گردی کو کنٹرول کر نا چاہئے موجودہ حکومت میں بھی نامور قبائلی شخصیات بیٹے ہیں ان کی اہمیت صرف پارلیمنٹ کی وجہ سے نہیں بلکہ قبائلی حوالے سے پہچان ہیں کیونکہ اسلام کے لیئے خان نصیر خان نوری کی قیادت میں قبائلی لوگوں نے کئی جنگیں لڑیں اور صدیوں تک بلوچ سرزمین کی حفاظت اور دفاع کیا