|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2016

کوئٹہ : میٹرو پولٹین کارپوریشن کے اتحاد سے پاکستان مسلم لیگ ن اور وحد المسلیمین کے کونسلران نے باقاعدہ علیحدہ گی کا اعلان کیا ہے اور میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ باعزت طور پر مستعفی ہوجائے ورنہ کونسلر اتحاد ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لئے تیار ہیں دیگر سیاسی جماعتوں اور اپوزیشن سے بات چیت کے لئے 6رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس میں نیشنل پارٹی مسلم لیگ ن اور وحد المسلمین کے دو دو کونسلرز شامل ہے ۔میٹرو پولٹین کارپوریشن کے 20کونسلروں کے ترجمان میر محمد اسلم رند ، یحیٰ ناصر ، مولوی ولی محمد ترابی، عبدالرشید خان ، سلیم زمان ، سید مہندی آغا ، نسیم اللہ خان اچکزئی، او ردیگر کونسلران نے اتوار کی شب کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان قبائلی صوبہ ہے یہاں پر زبان کی بنیاد پر فیصلے کئے جاتے ہیں ہمارا تحاد میں روز بروز اضافہ ہورہاہے اس وقت ہمارے ساتھ 47کونسلروں کی حمایت شامل ہے جس میں آزاد کونسلر بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ میٹر پولٹین کارپوریشن کے ممبران کی ٹوٹل تعداد 86ہیں اکثریت ان میں سے ہمارے ساتھ ہیں اپوزیشن لیڈر میٹر پولٹین کارپوریشن رحیم کاکڑ کے ساتھ ہمارے بات چیت جاری ہے جلد وہ ہمارے ساتھ ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ 6رکنی جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے حتمی فیصلہ وہی کریگی ، پہلے مرحلے میں ہم نے میئر کوراستہ دیا ہے کہ وہ باعزت طورپر مستعفی ہوجائے کیونکہ ان کے پاس اکثریت نہیں رہی ہے ۔ اور عوام کا اعتماد نہیں رہا ہے اسلئے انہیں خود استعفیٰ دینا چاہئے کوئٹہ شہر میں رنگین لائٹیں لگانے سے عوام کے مسائل حل نہیں ہونگے عوام کوئٹہ شہر کی حالت دیکھ کر تنگ آگئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میٹر وپولٹین کارپوریشن کے 6رکن کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہوگا ہم اپنی مرکزی قیادت کے فیصلے کے پابند نہیں ہونگے ۔ کیونکہ میئر کے انتخاب کے موقع پر بھی بہت سے وعدے ہم سے کئے گئے جو پورے نہیں کئے گئے ۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر دن بدن مسائل کا گھڑ بنتا جا رہاہے لیٹل پیرس کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں شہر گندا سے گندا ہوتا جار ہاہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے 5ارب روپے کوئٹہ شہر میں پانی ، او ردیگر منصوبوں کیلئے دیئے گئے ہیں و ہ من پسند افرا دکو دئے گئے ہیں بجٹ سال 2015اور 2016کے ترقیاتی مد میں 17کروڑ روپے منظور کئے گئے تھے لیکن آج بجٹ سال 2016میں تقریباً 47کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جوکہ یہ اضافی رقم میئر صاحب کے اپنے چند منظور نظر لوگوں کی اسکیمات میں شامل کی گئی۔انہوں نے کہاکہ 2016کا ماہ نومبر ختم ہونے والا ہے لیکن ان کی اہلیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آج تک بجٹ پیش نہ کر سکیں او رمالی سال 2015-16کے فنڈ جاری کئے تھے لیکن آج تک وہ کام مکمل نہ ہوسکا۔ میٹر پولٹین میں انجینئرز ہونے کے باوجود ڈیلی ویجز انجینئر ز رکھنے کا کیا مطلب ہے اس کے علاوہ میٹر پولٹین میں ریٹائرڈ آفیسران کی تعیناتی اور ان کی مونیٹرنگ کمپنی بنانے کا کیا جواز ہے ان آفیسران کے تنخواہوں کے مد میں ماہانہ لاکھوں روپے ادا کئے جاتے ہیں جوکہ اس شہر اور غریب عوام کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے میٹر پولٹین میں خاکروبان، کھلی جوکہ عارضی ملازمین رکھے گئے ہیں ان کی اصل تعداد 800ہے لیکن تقریباً 1300افراد کی تنخواہیں اداکی جارہی ہے ۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کونسل اتحاد کے اس تحریک کا مکمل حمایت کر تی ہے اور جمعیت کے دیگر سیاسی جماعتوں کے کونسلران کو بھی اس تحریک کا حصہ بنانے میں ہمارے ساتھ تعاون کرینگے اور ساتھ دیتے رہیں گے ۔انہوں نے مٹن مارکیٹ کے دکاندار ڈیڑ ھ سال سے سڑک پر بیٹھے ہیں میئر صاحب کوئی توجہ نہیں دے رہیں اب وہ عمر کے اس حصے میں ہیں کہ وہ آرام کریں اور باعزت طورپر مستعفی ہوجائیں گے ، دوسرے مرحملے میں ڈپٹی میئر کے بارے میں فیصلہ کرینگے ۔