|

وقتِ اشاعت :   November 22 – 2016

توقع کے مطابق کوئٹہ مئیر کے خلاف علم بغاوت بلند ہوگئی ابتداء سے یہ معلوم ہوگیا تھا کہ مئیر اور اس کے حمایتی کونسلرز عوامی خدمت سے زیادہ جماعتی سیاست اور مفادات کو اہمیت دیتے ہیں اس لیے ان کے لئے یہ وقت آنا تھا اب ایک بڑا متحدہ محاذ بن گیا ہے ۔ اپوزیشن اور مخالفین کا دعویٰ ہے کہ ان کو 86کے ایوان میں 48اراکین کی حمایت حاصل ہے اگر یہ بات درست ہے تو اکثریت مےئر اور اس کے گروپ کے خلاف ہے ۔ پہلے بھی تو اکثریتی اراکین کی مرضی کے برعکس سابق وزیراعلیٰ اپنے اتحادی جماعت کی خوشنودی چاہتے تھے ۔ دوسری جانب مئیر صاحب اور ان کی ٹیم عوامی مسائل سے زیادہ جماعتی اور گروہی مفادات کی نگرانی کرتے نظر آئے ہیں ۔ آتے ہی پورے شہر میں سائیکل اسٹینڈ اپنے پارٹی کے کارکنوں کو دئیے جب ان کی لوٹ مار کاچرچا زیادہ ہوگیا تو وزیراعلیٰ کو مداخلت کرنا پڑا اور پارٹی کے کارکنوں کے سائیکل اسٹینڈ زبند کردئیے گئے ۔ اب اپوزیشن کونسلرز کا دعویٰ ہے کہ کوئٹہ شہر میں صرف800خاکروب کام کررہے ہیں اور تنخواہ 1350خاکروبوں کی وصول کی جارہی ہے ۔ بنیادی مسئلہ کوئٹہ کی خوبصورتی کا نہیں گندگی کو صاف کرنا ‘ ابلتے گٹروں کو بند کرنا اور شہر سے ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنا ہے ۔ اس کے لئے دولت کی ضرورت نہیں ۔ اس کے لئے صرف انسانی خدمات کی ضرورت ہے جو موجودہ ٹیم میں مفقود نظر آتی ہے ۔ ان کی دلچسپی تعمیرات میں ہے بڑے منصوبوں میں ہے ۔ تمام بڑے منصوبوں پر صوبائی حکومت خود عمل کرے اور کارپوریشن کی توجہ صرف اور صرف صحت و صفائی پر ہو ، پلازہ تعمیر کرنے یا انڈر پاس تعمیر کرنے پر نہ ہو ۔ جہاں تک کارپوریشن کی مشینری کی ضرورت ہے وہ صوبائی حکومت خرید کر دے اور تمام بڑے منصوبوں کو صوبائی حکومت مکمل کرے ۔