|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے صوبے میں پولیو کی صورتحال میں رونما ہونے والی بہتری کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے پولیو کے خاتمہ کے لیے محکمہ صحت ، ضلعی انتظامیہ ، غیر سرکاری تنظیموں اور رضاکاروں کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا ہے، جبکہ انہوں نے عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے تعاون کو سراہا ہے، وہ جمعرات کے روز یہاں منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں انہیں صوبے میں پولیو کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، سیکریٹری صحت نور الحق بلوچ، یونیسف کے نمائندے مسٹر ایڈن (Mr. Aden) ، عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر ابدی ناصر اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ عالمی اداروں کی جانب سے بلوچستان کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے حکومت بلوچستان کی کاوشوں اور اقدامات کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا گیا کہ بلوچستان سے جلد پولیو کا مکمل طور پر خاتمہ ممکن ہو سکے گا، جس کے لیے صحیح سمت میں کوششیں کی جا رہی ہیں اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور چیف سیکریٹری سیف اللہ چٹھہ کی ذاتی توجہ اور دلچسپی خاص طور سے قابل ستائش ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں سال میں ملک بھر میں پولیو کے 18کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے بلوچستان کا صرف ایک کیس شامل ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ صوبے سے پولیو کے مکمل خاتمے کے ہدف کا حصول زیادہ دور نہیں، اجلاس کو بتایا گیا کہ پولیو کے حوالے سے حساس اضلاع میں کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور پشین شامل ہیں جہاں اس موذی مرض پر قابو پانے کے لیے بھرپور توجہ دی جا رہی ہے اور پولیو مہم کی خصوصی طور پر مانیٹرنگ کی جاتی ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ ان حساس اضلاع میں 94ہزار افغان بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جاتی ہے جبکہ افغانستان سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں پولیو کی خصوصی ٹیمیں تعینات ہیں ، سیکریٹری صحت نے بتایا کہ مارچ 2017 سے بچوں کو پولیو کے ٹیکے لگانے کا آغاز کیا جائیگا جو ویکسین سے زیادہ موثر ہیں جبکہ پولیو مہم کو زیادہ موثر بنانے کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل فون کے ذریعے مانیٹرکیا جائیگا، اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے یونیسف اور عالمی ادارہ صحت کی معاونت کو سراہتے ہوئے ان ادارو ں کی خدمات پر ان کے نمائندوں کو اعزازی شیلڈز دیں۔