|

وقتِ اشاعت :   November 29 – 2016

کوئٹہ: زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے زمینداروں کے ساتھ وفاق کا سلوک سوتیلی ماں جیسا ہے وفاق کی کسی پیکیج میں بد نصیب صوبہ شامل نہیں سارا پیکج پنجاب کیلئے ہے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ چار گھنٹے مگر صوبے میں آٹھ سالوں سے فکس اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے ہے غریب زمیندار ڈیزل سے جرنیٹر چلا کر روزی کی تلاش میں ہے جب سیزن میں پیاز انگور سیب ٹماٹر تیار ہوتا ہے ایک سازش کے تحت ہمارے دشمن ملک بھارت ایران کابل سے پیاز ٹماٹر سیب کی درآمد شروع ہو جاتی ہے جو کہ تاحال جاری ہے مظلوم زمیندار پیداواری اخراجات بھی پوری نہ کر سکے نان شبینہ کے محتاج ہو گئے زمیندار زمین ٹیوب ویل چھوڑ کر شہروں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں اور شہروں پر آبادی میں اضافہ سے دباؤ بڑھ گیا ہے وفاق اگر صوبے کے ساتھ مخلص ہے تو کیسکو کو ایک سال سبسڈی کے علاوہ ٹیوب ویل بل ادا کرے مسلم لیگ کی حکومت ہے لیکن صوبے کے باشندے دوسری سیاسی پارٹیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان جو کہ خود مسلم لیگ کا رہنما ہے ٹھنڈے دل و دماغ سے سوچے ورنہ دیہی علاقوں جن کی شہروں سے زیادہ آبادی ہے2018 کے ہونے والے الیکشن میں مایوسی کی وجہ سے کسی اور پارٹی کی طرف راغب ہو جائینگے سینیٹر عثمان خان کاکڑ اور سینیٹر کبیر احمد محمد شہی مرکز میں کردار ادا کر رہے ہیں مگر سننے والا کوئی نہیں