کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے میاں غنڈی میں ایک کنویں سے مستونگ کے رہائشی کی تشدد زدہ لاش ملی ہے۔پولیس کو مقتول کے دوست پر قتل کی واردات میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ پولیس کے مطابق لاش کی شناخت برکت علی ولد حبیب اللہ بنگلزئی کے نام سے ہوئی ہے جو مستونگ کا رہائشی تھا اور دو دسمبر کو گھر سے ایک دوست کے بلانے پر کوئٹہ کیلئے روانہ ہوا تھا۔ تین روز تک گھر نہ آنے پر اہلخانہ نے تلاش شروع کی تو میاں غنڈی کے قریب ایک کنویں سے برکت علی کی لاش ملی۔ انہیں سر پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ لاش سول اسپتال کوئٹہ لائی گئی۔ ڈاکٹر کے مطابق لاش دو سے تین روز پرانی ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول کے اہلخانہ نے بتایا ہے کہ برکت علی سے آخری بار بروز جمعہ دو بجے دوپہر کو ٹیلیفون پر رابطہ ہوا تھا انہوں نے اپنے والد کو ٹیلیفون کرکے بتایا تھا کہ وہ اپنے دوست نزاکت ولد حاجی حمزہ شاہوانی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ اس کے سات منٹ بعدہی برکت علی کا موبائل فون بند ہوگیا ۔ برکت کے پاس تین لاکھ روپے نقد تھے جو اب غائب ہیں۔نزاکت نے انہیں یہ کہہ کر بلایا تھا کہ وہ آکر ان سے قرضے میں دیئے گئے تیس ہزار روپے واپس وصول کریں۔پولیس کے مطابق قتل کی وجہ لین دین کا تنازع معلوم ہوتا ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول کے والد نے مقتول کے دوست نزاکت علی کو قتل کے مقدمے میں نامزد کردیا ہے