|

وقتِ اشاعت :   December 17 – 2016

کوئٹہ : ملک بھر کی طرح بلوچستان کے 30اضلاع میں بھی 19دسمبر سے پولیو مہم شروع کی جارہی ہے جو صوبے کے 3حساس اضلاع کوئٹہ ،پشین اور قلعہ عبداللہ میں 7جبکہ دیگر 27اضلاع میں تین روز تک جاری رہے گی ،مہم کے دوران 5سال کے عمر کے 24لاکھ 51ہزار295بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے ویکسئن پلائے جائینگے ،اس مقصد کیلئے صوبے میں 9ہزار 287ٹیمیں حصہ لیں گی جبکہ 8ہزار 99موبائل ،855فکسڈ سائٹ اور 373ٹرانزٹ پوائنٹ پر بھی بچوں کو ویکسئن پلائے جائینگے ،ان خیالات کااظہار پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینیٹر سید فیصل احمد ،علماء کرام ڈاکٹرعطاء الرحمن ،مولاناانوارالحق حقانی سمیت دیگر نے کوئٹہ میں میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔سید فیصل احمد اور علماء کرام کاکہناتھاکہ سال رواں کے دوران بھرپور پولیو مہمات اور انکاری والدین کو منانے کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اسی لئے تو اس سال صرف ایک پولیو کیس بلوچستان بھر میں رپورٹ ہواہے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ نہ صرف سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کے اشارے ملے ہیں بلکہ انوارمنٹل سیمپلز سے بھی واضح ہے کہ پشین ،کوئٹہ اور قلعہ عبداللہ میں پولیو وائرس زیر گردش ہے جبکہ عالمی سطح پر پولیو وائرس پر نظر رکھنے والے خصوصی ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ نے بھی قلعہ عبداللہ میں وائرس کی موجودگی پر حکومت بلوچستان کو تجویز دی ہے کہ علاقے پر خصوصی توجہ دیکر پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں،ہم سردیوں کے موسم میں بھرپور پولیو مہم چلا کر اس موذی مرض کا سبب بننے والے وائرس کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں ،اسی مقصد کیلئے 19دسمبر سے کوئٹہ ،قلعہ عبداللہ اور پشین میں 7جبکہ دیگر 27اضلاع میں 3روزہ پولیو مہم چلائی جائیگی جبکہ اس بار پولیو قطروں سمیت بچوں کو وٹامن اے کی بھی قطرے پلائے جائینگے ،انہوں نے کہاکہ صوبے میں موذی اور متعدی امراض سے بچوں کے بڑے پیمانے پر متاثر ہونا کسی المیہ سے کم نہیں پاکستان میں 4لاکھ 70ہزار بچے پانچ سال کے عمر کو پہنچنے سے قبل ہی موت کے آغوش میں چلے جاتے ہیں جبکہ زچگی کے دوران خواتین کی اموات کی شرح بھی سب سے زیادہ بلوچستان ہی میں ہے،ملک میں زچگی کے دوران مرنے والی خواتین کی تعداد 360جبکہ بلوچستان میں اس کی شرح 7سو سے بھی زائد ہے ،پولیو مہم کے حوالے سے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ،ویسے تو ہم وار زون میں ہیں تاہم پوری کوشش ہوگی کہ پولیو کے قطرے پلانے والے رضاکاروں اور ٹیموں کو بھرپورسیکورٹی فراہم کی جاسکے ،پاکستان 56اسلامی ممالک میں سے دوسراملک ہے جہاں پولیو کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکاہے اسلامی دنیا کے 54ممالک میں اسی ویکسین کی بدولت ہی پولیو کا خاتمہ ممکن بنایاگیا ہے ۔