زیورخ: اسلامک سینٹرمیں مسلح شخص نے گھس کر نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے جب کہ ان میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ کے اسلامک سینٹر میں نمازِ مغرب کے بعد ایک شخص داخل ہوا جہاں اس نے نمازیوں پر اندھادھند فائرنگ کردی اور فرار ہوگیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی عمر 30 سال کے درمیان تھی جب کہ واقعے کے بعد زیورخ پولیس کو اسلامک سینٹر کے قریب سے لاش ملی ہے جوحملہ آور کی بتائی جاتی ہے۔
زیورخ پولیس کہنا ہے کہ وہ حملہ آور اور اس کے عزائم کے بارے میں کچھ بھی بتانے سے قاصر ہے کیونکہ ابھی جائے وقوعہ سے ابتدائی شہادتیں جمع کی گئی ہیں۔
سوئٹزرلینڈ میں 2009 میں ایک عوامی ریفرنڈم سے ہونے والی آئینی ترمیم کے بعد سے وہاں مساجد کی تعمیر پر پابندی ہے البتہ وہاں مسلمانوں کو ایسے مراکز قائم کرنے کی اجازت ہے جہاں وہ اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کرسکیں۔ وسطی زیورخ میں واقع مسجد جہاں فائرنگ کا واقعہ ہوا، ایسا ہی ایک ’’اسلامک سینٹر‘‘ ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی موجودہ آبادی 83 لاکھ ہے جس میں سے تقریباً 55 لاکھ خود کو عیسائی قرار دیتے ہیں جبکہ حالیہ برسوں کے دوران وہاں مسلمانوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور آج سوئٹزرلینڈ کی 5 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔