|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے چین پاک اقتصادی راہدای کی کامیابی کے حوالے سے دیئے گئے پالیسی بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک ایک اٹل حقیقت اور پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے جس میں بڑا حصہ بلوچستان کا ہے۔ پاکستان چین اور بلوچستان کے عوام ہر صورت اس منصوبے کو کامیاب بنائیں گے۔ اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا ہے کہ دنیا بھر کے 100سے زائد ممالک اور کمپنیاں سی پیک وژن میں دلچسپی کا اظہار کررہی ہیں اور بہت سے دوست ممالک منصوبے کا حصہ بننا چاہتے ہیں جبکہ اس حوالے سے پاک چین انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام منعقدہ سیمینار میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے نائب وزیر چینگ شاؤ سانگ کا خطاب سی پیک کے مخالفین کے لئے ایک واضح پیغام ہے کہ چین نے سی پیک مخالف پروپیگنڈہ مستر کردیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان اور گوادر کی بے مثال ترقی کی بنیاد بنے گا نئے بلوچستان کی تعمیر کا آغاز ہوچکا ہے۔ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف بلوچستان کی تعمیر وترقی میں نہ صرف خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں بلکہ اس اس حوالے سے عملی اقدامات بھی جاری ہیں۔ انہوں نے ہوشاب تا شہید سکندر آباد شاہراہ کی تکمیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انقلابی منصوبہ ہے جس سے گوادر اور تربت سے کوئٹہ کا فاصلہ سمٹ کر 7سے 8گھنٹے تک ہوگیا ہے جس کا ماضی میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ یہ شاہراہ سی پیک کے مغربی روٹ کا حصہ ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان میں مغربی روٹ بن چکا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ گوادر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر، فری ٹریڈ زونز، اسپیشل اکنامک زون، ایسٹ بے ایکسپریس وے، کیڈٹ کالج گوادر اور گوادر یونیورسٹی کی تعمیر کے منصوبوں کی تکمیل سے علاقے میں ترقی کا انقلاب آجائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سی پیک کے ذریعہ پاکستان ایشین ٹائیگر بن جائے گا جس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچ کر اسے خوشحال بنادیں گے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ حکومت گوادر کو درپیش پانی کے بحران سے نہ صرف بخوبی آگاہ ہے بلکہ اس کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ لوگوں کو ٹینکروں کے ذریعہ پانی کی فراہمی کا آغاز کیا گیا ہے جس کے لئے مطلوبہ فنڈز جاری کردیئے گئے ہین۔ پانی کے مسئلہ کے دیرپا اور مستقل بنیادوں پر حل کے لئے جامع منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ طویل خشک سالی کے باعث پیدا ہونے والے اس دیرینہ مسئلے کا حل حکومت کی ترجیحات کا حصہ ہے جس میں سوڑ، اور شادی کور ڈیموں کی تعمیر بھی شامل ہے جبکہ دیگر آپشنز پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پانی اور توانائی کی دستیابی کے بغیر کوئی شہر ترقی نہیں کرسکتا ہے لہٰذا حکومت گوادر میں پانی اور بجلی کی فراہمی کو ہرصورت یقینی بنائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اعادہ بھی کیا ہے کہ بلوچستان اور یہاں کے عوام کے مفادات اور حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااور ان کے حقوق کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سی پیک پر قائم جے سی سی کے اس ماہ کے آخر میں چین میں منعقد ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں گوادر کے ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لینا اور مزید منصوبوں کی منظوری بھی شامل ہے۔ جبکہ کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کی باقاعدہ منظوری بھی دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اجلاس میں بلوچستان کا موقف بھرپور طریقے سے پیش کریں گے۔