کو ئٹہ : پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یارمحمد رند نے کرپشن کے خلاف بلوچستان بھر میں مہم شروع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میگا کرپشن کیس میں پیروں کے نشانات اس کی انتظامی شخص کے گھر سے لیکر بڑے گھروں تک جاتے ہیں لوکل گورنمنٹ کے 9ارب روپے سے دو ارب روپے واپس کرکے کلین چٹ لینا کرپٹ عناصر کے لئے گھاٹے کا سودا نہیں گزشتہ دور حکومت میں 800ارب روپے سے زائد کی کرپشن ہوئی احتساب پر متعین ادارے اپنا اعتماد کھوچکے ہیں بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار پر باشعور افراد کو چپ کا روزہ توڑناہوگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پارٹی کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دیئے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں کہی سرداریارمحمد رند نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی چیف سیکرٹڑی کے خلاف پی ٹی آئی نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے حقائق کو سامنے لایا اور تعلیم و صحت سمیت بنیادی ضروریات زندگی سے محروم لوگوں کے وسائل ہڑپ کرنے والوں کی نشاندہی کی جسکی پاداش میں ہمارے لئے ہر قدم مشکلات پیدا کی گئیں تاہم عوام کی حمایت اور دعائیں ہمارے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تاہم عوام کی حمایت اور دعائیں ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس حقائق پر مبنی ہماری پریس کانفرنس کو سیاق و سباق سے ہٹانے کیلئے راتوں رات کروڑوں روپے کے اشتہارات جاری کئے گئے تاہم میڈیا نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں نبھائیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میگا کرپشن کیس میں سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی سمیت ٹی ایم او سلیم شاہ اورفرنٹ مین سہیل مجید کو گرفتار کرکے انہیں وعدہ معاف گواہ بناکر پلی بارگین کے ذریعے رہائی کی راہ اس لئے اپنائی گئی کہ اس میں بڑے بڑے نام سامنے آرہے تھے مگر محض دو ارب روپے کی پلی بارگین کے بجائے غیر جانبدارانہ تفتیش ہوتی تو12ارب روپے سے زیادہ کی ریکوری ممکن تھی ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میگا کرپشن کیس کو دانستہ دبانے سے متعلق ہم نے جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہی ہوا اور بڑے مگرمچھوں کو بچانے کیلئے راہ ہموار کردی گئی گزشتہ روز کی ہماری پریس کانفرنس کے چند گھنٹے بعد نیب کے اعلامیہ سے ہمارے خدشات درست ثابت ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن کے خلاف جہاد شروع کرنے جارہے ہیں جس میں ہر ذی شعور فرد کو اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کو محفوظ مستقبل کے لئے اپنا حصہ ڈالنا ہوگا کرپٹ عناصرکے بازو مروڑ کرکرپشن کو روکیں گے۔